سیقول 2 سورةالبقرة مدنیہ رکوع 12 آیت 222 سے 228

Quran

Quran

تحریر : شاہ بانو میر

پوچھتے ہیں حیض کا کیا حکم ہے ؟

کہو

وہ ایک گندگی کی حالت ہے

اس میں عورتوں سے الگ رہو

اور

ان کے قریب نہ جاؤ

جب تک کہ وہ پاک صاف نہ ہو جائیں

پھر جب وہ پاک ہو جائیں تو ان کے پاس جاؤ

اس طرح جیسے کہ اللہ نے تم کو حکم دیا ہے

اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے

جو بدی سے باز رہیں

اور

پاکیزگی اختیار کریں

تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں

تمہیں اختیار ہے جس طرح چاہو اپنی کھیتی میں جاؤ

مگر

اپنے مستقبل کی فکر کرو

اور

اللہ کی ناراضگی سے بچو

خوب جان لو کہ

تمہیں ایک دن اس سے ملنا ہے

اور

اے نبی ﷺ جو تمہاری ہدایات کو مان لیں

انہیں (فلاح وسعادت) خوشخبری دے دو

اللہ کے نام کو ایسی قسمیں کھانے کیلیۓ استعمال نہ کرو

جن سے مقصود نیکی اور تقویٰ اور بندگانِ خدا کی بھلائی کے کاموں سے باز رکھنا ہو

اللہ تمہاری ساری باتیں سن رہا ہے اور سب کچھ جانتا ہے

جو بے معنی قسمیں تم بلا ارادہ کھا لیا کرتے ہو

ان پر اللہ گرفت نہیں کرتا

مگر

جو قسمیں سچے دل سے کھاتے ہو

ان کی بازپرس وہ ضرور کرے گا

اللہ بہت درگزر کرنے والا اور بردبار ہے

جو لوگ اپنی عورتوں سے تعلق نہ رکھنے کی قسم کھا بیٹھتے ہیں

ان کیلیۓ 4 مہینے کی مہلت ہے

اگر انہوں نے رجوع کر لیا

تو

اللہ معاف کرنے والا اور رحیم ہے

اور

اگر

انہوں نے طلاق ہی کی ٹھان لی ہو تو جانے رہیں

کہ

اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے

جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو

وہ تین مرتبہ ایامِ ماہواری آنے تک اپنے آپ کو روکے رکھیں

اور

ان کیلیۓ یہ جائز نہیں ہے

کہ

اللہ نے ان کے رحم میں جو کچھ خلق فرمایا ہو

اسے چھپائیں

انہیں ایسا ہرگز نہ کرنا چاہیے

اگر

وہ اللہ اور روزِ آخر پر ایمان رکھتی ہے

ان کے شوہر تعلقات درست کر لینے پر آمادہ ہوں

تو

وہ اس عدت کے دوران میں پھر اپنی زوجیت میں واپس لے لینے کے حقدار ہیں

عورتوں کیلیۓ بھی معروف طریقے پر ویسے ہی حقوق ہیں جیسے مردوں کے حقوق ان پر ہیں

البتہ

مردوں کو ان میں ایک درجہ حاصل ہے

اور

سب پر اللہ غالب اقتدار رکھنے والا اور حکیم و دانا موجود ہے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر