بدین کی خبریں 04/07/2015

Badin

Badin

بدین (عمران عباس) پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے کسی بھی بہتری کی کوئی امید نہیں ہے، دونوں ایک ہی کشتی کے سوار ہیں، ڈاکٹر قادر مگسی۔ گذشتہ روز بدین میں ایس ٹی پی کارکن رسول بخش چانگ کے والد امید علی چانگ کی وفات پر تعزیت کرنے کے بعد سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کا نام نشان مٹادیا ہے، انہوں نے کہا کہ کئی سینئر لوگ پی پی کو چھوڑ کر دیگر پارٹیوں کا رخ کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس کے دھشت گرد پیپلز پارٹی ہمیشہ آزاد کراتی رہی ہے اس لیئے ان دونوں تنظیموں پر پابندی لگادینی چاہئے، انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے پاس سیاسی وار کرنے کے بہترین مواقع موجود تھے لیکن ان کی حکمت عملی غلط تھی، ڈاکٹر قادر مگسی نے رینجرس کی جانب سے کرپٹ کاموروں کے خلاف کاروائی کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھا عمل ہے جس سے سندھ کے اندر کرپش کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بدین (عمران عباس) پیرا میڈیکل کی جانب گذشتہ 12دن سے چلنے والا احتجاج اختتام کو پہنچا، سول اسپتال نجی ادارے کے حوالے کرنے کے خلاف گذشتہ بارہ دن سے جاری احتجاج پیرا میڈیکل کے مرکزی جنرل سیکرٹری اسلام الدین شاہ کی فون کے بعد ختم کیا گیا، دوسری جانب سول اسپتال نجی ادارے انڈس کے سپرد کرنے کے حق میں سول سوسائیٹی کی جانب سے آج العباس ھال میں اے پی سی کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں سول اسپتال بدین کو انڈس کے حوالے کرنے کے لیئے تحریک چلانے کے لیئے آگے کا لائحہ عمل طے کریا جائیگا۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بدین (عمران عباس) محکمہ سوشل ویلفیئر سندھ کا انوکھا کمال،مقبوضہ کشمیرکو بھارت کا حصہ دکھانے والی سماجی تنظیم کو رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری، سندھ کے اندر سماجی تنظیموں کو رجسٹرڈ کرنے والے محکمہ سوشل ویلفئر سندھ کے کارناموں نے سب کو حیران کردیا، ذرائع سے معلوم ہواہے کہ پراوینشنل کوآرڈینیٹر آفیس محکمہ سوشل ویلفیئر کی جانب سے بدین کی ایک سماجی س دک کو سال 2014میں رجسٹرڈ کیا گیا تھا، مذکورہ تنظیم کی جانب سے جو مونوگرام رجسٹرڈ کرایا گیا ہے اور ان کے لیٹر پیڈ میں بھی وہی مونو گرام استعمال ہورہا ہے اس میں مقبوضہ کشمیر سمیت آزاد کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے، دوسری جانب سوشل ویلفیر بدین کے ایک عملدار سے رابطہ کرنے پر اس نے بتایا ہے کہ مذکورہ سماجی تنظیم رجسٹرڈ ہی نہیں ہے اور رجسٹریشن کے حوالے سے ان سے کوئی بھی رپورٹ طلب نہیں کی گئی ہے اس لیئے اس کی رجسٹریشن مشکوک ہے، دوسری جانب تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی میں ایسے میمبران بھی ہیں جو نابالغ ہیں جن کے ابھی تک شناختی کارڈ بھی نہیں بنے ہوئے ہیں،۔۔