بلدیہ کورنگی کا آئندہ مالی سال 2016ء تا 2017ء کے لئے 3ارب 54کروڑ سے زائد کا بجٹ منظور

Nisar Ahmed Somroo

Nisar Ahmed Somroo

کراچی : ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کورنگی کا آئندہ مالی سال 2016ء تا 2017ء کے لئے 3ارب54کروڑ 71لاکھ 21ہزار روپے مالیت کا بجٹ منظور کرلیا گیا ۔بجٹ میں 1لاکھ 68ہزار روپے کی بچت ظاہر کی گئی ہے ۔ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی نثار احمد سومرو نے کونسل کے حاصل اختیارات کے تحت بلدیہ کورنگی کے بجٹ کی منظوری دیدی۔

بجٹ کی منظوری کے موقع پر میونسپل کمشنر امیر بخش جونیجو ،سپرٹنڈنگ انجینئر بلدیہ کورنگی غلام سرور چاچڑ ،فنانس آفیسر بلدیہ کورنگی وکاش لعل ،بجٹ آفیسر ابصار احمد ،ندیم شیخ ،عارف سعید اور دیگر موجود تھے ۔آئندہ مالی سال میں ضلع کورنگی کے تعمیر و ترقی کے لئے 52کروڑ 51لاکھ 25ہزار روپے مختص کئے گئے جس میں برساتی نالوں کی صفائی و تعمیر و ترقی کی مد میں 5کروڑ 83لاکھ ،سڑکوں ،فٹ پاتھوں کی تعمیر اور گلیوں کی سی سی فلورنگ کی مد میں 14کروڑ 36لاکھ ،ضلع کورنگی میں روشنی کے انتظامات کی بہتری کے لئے اسٹریٹ لائٹس کی مرمت و تنصیب کی مد میں 5کروڑ 95لاکھ 70ہزار ،صحت مند سرگرمیوں کی فراہمی فیملی پارکس اور کھیل کے میدانوں کی تعمیر و ترقی اور تزئین و آرائش کی مد میں 4کروڑ 48لاکھ 16ہزار۔

بلدیہ کورنگی کی دفاتر کی تعمیر و ترقی کی مد میں 90لاکھ ،ضلع کورنگی کی حدود میں علاقائی سطح پر کچرا کنڈیوں کی تعمیر و ترقی اور ماڈل کچرا کنڈیوں کی تعمیر کی مد میں 50لاکھ ،جاری ترقیاتی اسکیموں اور بقایا جات کی مد میں 9کروڑ ،دیگر متفرق ترقیاتی کاموں کی مد میں 5کروڑ 22لاکھ 39ہزار ،جبکہ غیر ترقیاتی اخرجات کی مد میں 3ارب 21کروڑ 82لاکھ 8ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں بلدیہ کورنگی ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 2ارب 13کروڑ 54لاکھ 25ہزار جس میں کے ایم سی سے ضم ہونے والے محکمہ تعلیم ،میڈیکل اور لوکل ٹیکس کے ملازمین کی تنخواہیں بھی شامل ہیں۔

جبکہ کنٹی جنسی ( دفتری اخراجات و دیگر امور کی مد میں) 66کروڑ 21لاکھ 53ہزار (جس میں کے ایم سی سے بلدیہ کورنگی میں ضم ہونے والے تعلیم ،میڈیکل اور لوکل ٹیکس کے محکموں کے اخراجات بھی شامل ہیں )ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی نثار احمد سومرو نے بجٹ کی منظوری کے موقع پر کہاکہ خدمت اور دیانت کا سفر جاری رکھتے ہوئے عوامی تعاون کے ذریعے ضلع کورنگی کی تعمیر و ترقی اور عوامی خوشحالی کو یقینی بنا یا جائیگا۔

اس موقع پر انہوں نے تمام محکماجاتی سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ علاقائی ترقی اور عوامی خدمت کے کاموں کو اولین ترجیح شفافیت کو فوقیت دیں۔