کیمیائی اجزاء خواتین میں بانجھ پن کا سبب بن سکتے ہیں

Infertility in women

Infertility in women

امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ روز مرہ استعمال کی اشیاء میں شامل بعض کیمیائی اجزاءخواتین میں بانجھ پن کا سبب بن سکتے ہیں۔اگرچہ یہ تحقیق ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے تا ہم سائنسدان اسے اس لیے اہم قرار دے رہے ہیں کہ پہلی بار پرفلوریٹڈ کیمیائی مرکبات یا پی ایف سیز اور حمل ٹھہرنے کے مسائل کے درمیان تعلق کا پتہ چلا ہے۔

جدید عہد میں ان مرکبات کے اثرات سے بچنا اس لیے مشکل ہے کہ یہ ہر طرح کی گھریلو اشیاء میں شامل ہوتے ہیں۔ان اشیاء میں ان کا استعمال اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ وہ گرد اور چکنائی کو روکیں۔ ان کا استعمال کئی دہائیوں سے ہو رہا ہے اور اس سے قبل ان کے بارے خیال تھا کہ یہ انسانی صحت کے لیے بالکل بے ضرر ہیں۔ مگر اب ڈیمارک میں کی گئی تحقیق کے دوران خواتین میں بانجھ پن اور ان کیمیائی مرکبات کے درمیان ربط کا انکشاف ہوا ہے۔

اس تحقیق میں بارہ سو حاملہ خواتین نے حصہ لیا۔ اس تجربے کے دوران خواتین کے خون کے نمونوں کا معائنہ کیا گیا جس سے پتہ چلا کے دو کثیرالاستعمال پی ایف سیز ان کے خون میں موجود تھے۔ ان خواتین کے انٹرویو بھی لیے گئے اور ان سے پوچھا گیا کہ حاملہ ہونے میں انہیں کتنا وقت لگا۔

A woman holding cleaning

A woman holding cleaning

اس طرح ان کیمیائی مادوں اور حمل ٹھہرنے میں مشکلات باہمی تعلق کا پتہ چلا۔یہ تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ پروفیسر جارن آلسن کا کہنا ہے کہ ان کیمیائی مادوں کے اثرات سے بچنے کی زیادہ گنجائش اس لیے نہیں ہے کہ یہ کافی عرصے تک جسم اور گرد و نواح میں باقی رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مستقبل میں ان کا متبادل تلاش کر لیا جائے گا۔