ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے

Development Projects

Development Projects

گجرات (جی پی آئی) ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے، عوامی فلاحی منصوبوں کی تعمیر کے دوران اعلی کوالٹی میٹریل کا استعمال یقینی بنایا جائے، افسران تمام پراجیکٹس پر کام کی خود نگرانی کریں ٹھیک کا م نہ کرنیوالے ٹھیکیداروں کو فارغ کر دیا جائے۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے ڈسٹرکٹ کوآرڈینشین کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی صدارت ایم پی اے میجر (ر) معین نواز نے کی جبکہ اے ڈی سی عرفان علی کاٹھیا، ایم این اے نوابزادہ مظہر علی خان، ایم پی ایز میاں طارق محمود، چوہدری شبیر احمد، چوہدری اشرف دیونہ، ملک حنیف اعوان، نوابزادہ حیدر مہدی، ڈی او سی وقار خان ، اسسٹنٹ کمشنرز میاں اقبا ل مظہر، شعیب نسوانہ، نورالعین ، ای ڈی او فنانس چوہدری اصغر،اور مختلف محکموں کے سربراہان بھی موجود تھے۔ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ جلالپور جٹاں روڈ تا یونیورسٹی تک سٹرک کی تعمیر آئندہ دس دن میں شروع کر دی جائے گی سٹی پیکج کے تحت سٹرکوں کی تعمیر تیزی جاری ہے، پولی ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ ، آر ایچ سی کڑیانوالہ پر تیزی سے کام جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کسان پیکج کے تحت ضلع گجرات میں 13418 کسانوں کو ادائیگی کی جا چکی ہے جبکہ 1040 معذور افراد کو خدمت کارڈ کے اجراء کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ ڈی سی او نے بتایا کہ ضلع گجرات میں ایم پی ایز پیکج کے تحت 199 ملین روپے لاگت سے 64منصوبوں پر تیز سے کام جاری ہے اور ان پر فزیکل پراگریس 62 فیصد جبکہ فنانشل پراگریس 53 فیصد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی ترقیاتی فنڈز سے پراونشل ہائیوے، پبلک ہیلتھ، بلڈنگز ریونیو، فارسٹ اور دیگر محکموں کے 80منصوبہ جات پر 2744 ملین روپے خرچ کئے جا رہے۔

ان منصوبوںپر فنانشل پراگریس 48 فیصد اور فزیکل پراگریس 54 فیصد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خادم پنجاب رورل روڈز پروگرام کے تحت 533 ملین روپے کی لاگت سے پہلا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں 621 ملین روپے سے 7منصوبوںپر پچاس فیصد کا م مکمل کرلیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ارکان اسمبلی کے فنڈز سے پہلے مرحلے میں 79ملین روپے سے 45 منصوبوں،دوسرے مرحلے میں 89ملین روپے سے 41 منصوبوں پر کام جاری ہے تیسرے مرحلے میں 80 ملین روپے سے 24 منصوبوں کے ٹینڈر جاری کر دیے گئے ہیں جبکہ چوتھے مرحلے کے لئے ہوم ورک جاری ہے۔

ڈی سی او نے کہا کہ 48.5ملین روپے سے 8 سکولوں کی خطرنات عمارتوں کی تعمیر نو شروع کر دی گئی ہے عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کی 192 سکیموں پر 66.9 ملین روپے ، سیلاب س متثرہ 26 سکولوں کی بحالی پر 455 ملین روپے اور سٹرکوں کی بحالی پر 13 ملین روپے خرچ ہوں گے۔ انہوںنے بتایا کہ ٹی ایم ایز کی سکیموں پر بھی کام جاری ہے۔ایم پی اے میجر(ر) معین نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری افسران ترقیاتی منصوبوں پر پراگریس کے حوالے سے متعلقہ ارکان اسمبلی کو بھی مکمل باخبر رکھیں۔

انہوںنے کہا کہ ضلع گجرات میںصرف وہی ٹھیکیدار کام کریں گے جو کام کر سکتے ہیں ، کسی بھی کنٹریکٹر کو پہلا کام مکمل کرنے تک مزید ٹھیکے نہ دیے جائیں۔ انہوںنے اس امر پر زور دیا کہ ارکان اسمبلی اور افسران ٹیم ورک کے طور پر کام کریں تاکہ عوام الناس فلاحی منصوبوں کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔