معاشی مسئلے کا حل کفایت شعاری میں مضمر ہے

Economic Problem

Economic Problem

تحریر : عتیق الرحمن
موجودہ حالات میں ملک پاکستان مسائل میں گھر چکا ہے جس میں سب سے بڑا اور اہم مسئلہ معاشی و اقتصادی صورتحال کی ابتری ہے جس کے پیش نظر محب وطن پاکستانی غورو خوض کرنے پر مجبور ہوکر سرجوڑے بیٹھے ہیں کہ امریکہ و چین اور ترکی و دیگر یورپی ممالک سے لیے جانے والے قرضوں کا بوجھ ملک اٹھانے سے قاصر و عاجز ہے۔

گذشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اقتصادی زبوں حالی پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملکی معاشی صورتحال پر فکرمندی کا اظہار کیا۔ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کے تمام سیاسی و مذہبی اور سماجی طبقات پر لازم ہے کہ وہ کفایت شعار ی و قناعت پسندی کو شعار بناتے ہوئے بیرونی قرضوں کا بوجھ اتارنے میں کردار اداکریں وہیں پر سیاسی و عسکری قائدین کو ملکی وسائل کے استعمال میں اسراف و تبذیر سے اجتناب کرنا چاہیے۔بقدر ضرورت ملکی وسائل سے استفادہ کریں۔

اسی سلسلہ میں تحریک رحمت پاکستان کے ترجمان عامر شہباز ہاشمی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پا کستا ن میں سلک روٹ تعمیر ہو نے کی وجہ سے ہم خو فنا ک جنگ کے دہا نے پر کھڑے ہیں ۔پا کستا ن کی دشمن قو تیں آج پا کستا ن کی معا شی ترقی کی طر ف بڑھتے قدموں کو روکنا چا ہتے ہیں جس کیلئے وہ داخلی اور خا رجی حوالوں سے سا ز شیں مر تب کر رہے ہیں تا کہ پا کستان عدم استحکام کا شکا ر ہو جائے۔

یاد رکھیں پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور اس جنگ میں کا میابی کے لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں مسلما نو ں کو ہدایت فر ما دی ہے ہاں!یہ سچ ہے کہ اگر تم نے (دشمن کے مقا بلے میں )ہمت نہ ہا ری اور حو صلہ مند وثا بت قدم رہے اور تقویٰ اختیا رکیے رہے،تو کا فر اگر نا گہاں جو ش میں آ کر تم پر چڑھ دوڑیں تو تمہا را رب اسی وقت پا نچ ہزار چیدہ چیدہ فر شتوں کے ذریعہ تمہا ری مدد کو بھیجے گا۔

یاد رکھو !یہ (مدد کا وعدہ )اللہ نے کیا ہے اور اس کو تمہا رے لیے نصر ت وفتح کی خو شخبری بنا یا ہے تا کہ تمہا رے قلوب مطمئن ہو جا ئیں ورنہ فتح و شکست تو ہے ہی اللہ کے ہاتھ میں ،جو تمام جہانوں کا مالک اور با دشا ہ ہے اور کما ل دانائی سے کُل امور سر انجام دینے والا ہے۔.مسلما نو! یاد رکھو اگر موجودہ ملی حا لا ت پر قا بو پا نا اور جنگ جیتنا مطلو ب ہے تو فقط ایک ہی راستہ ہے کہ آ دمی کے بنا ئے ہو ئے آئین کی جگہ اللہ کے حکم کے مطا بق بلا تا خیر قرآن حکیم کو پا کستا ن کا آ ئین قرار دیا جا ئے اور اس پر عمل کر نے کا اعلان کر دیا جا ئے ۔اللہ کے وعدے کے مطا بق ہما رے ملکی وبین الا قوامی حا لات درست ہو جا ئیں گے اور ملک میں ایک شخص بھی بھوکا اور بنیا دی ضرویا ت زندگی کے حصول کے بغیر نہ رہے گا۔

Atiq ur Rehman

Atiq ur Rehman

تحریر : عتیق الرحمن
(اسلام آباد)
atiqurrehman001@gmail.com
0313-5265617