ہے تو دشمن مگر معیار کا ہے

تحریر : شاہ بانو میر

PAkistani People

PAkistani People

آج پاکستان اور دنیا میں کے ہر کونے میں موجود پاکستانی کی سوچ 5 سال پہلے سے بہت زیادہ تبدیل ہو چکی ہےـ آج کا پاکستانی سمجھ چکا کہ اسکو کیسے بیوقوف بنا کر کچھ مکار عیار انہیں استعمال کرتےـ لہٰذا آج سرپیٹ رہے وہ لوگ جو سادہ مخلوق کے ساتھ آئے روز لوٹ مار میں مصروف تھی ـ ان کا راتوں کو چمکنے والا مکروہ دھندہ اختتام پزیر ہونے کو ہے اور یہی علامت ہے زندہ قوم کی جب وہ شعور کی جانب قدم بڑہاتی ہے ـآج کا تارکینِ وطن اپنے ملک اپنے عزیز رشتے داروں کے مسائل میں خود کو ان کے موجودپاتا ہے بیرونِ ملک پاکستانی مبارکباد کے مستحق ہیں کہ اپنے دن بدن ابھرتے جاگتے شعور کے ساتھ اپنے ملک کا دفاع ایسے بھرپور انداز میں کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ دل اش اش کر اٹھتا ہے ـ بھارت اپنی گیدڑ بھبھکیاں نجانے کن کو سنا کر متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے ـ کیونکہ پاکستان تو انشاءاللہ اب جاگ رہا ہے ہر روز ایک نئی سوچ اور ایک نئی امید کی کرن کے ساتھ ـ وزیرستان کا آپریشن کئی حوالوں سے متضاد آراء پر مشتمل تھا لیکن تاریخ کسی ایک کو خالد بن ولید کے نقشِ قدم پر چلانا چاہتی ہے

جنرل راحیل شریف پاکستان کی تاریخ کا وہ غیور نام کہ جس نے عملی اقدامات سے قربانیوں سے اس ملک کا مزاج تبدیل کر دیا پہلی بار کسی جرنل نے اقتدار کو بار بار آفر ہونے پر بھی ٹھوکر میں رکھا ـ اور مسلسل کئی سال سے الزام تراشی کی زد میں آئی ہوئی افواجِ پاکستان کو اس کے اصل مقام پر رکھ کر قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کرکے افواجِ پاکستان کا نام سربلند کیاـ اس بار یہ قربانیاں سیاست کی بھینٹ نہیں چڑہائی گئیں بلکہ ان قیمتی جانوں کے نقصان پر جنرل راحیل نے واضح الفاظ میں برسرِ اقتدار طبقے پر واضح کر دیا ہے کہ اب اگر پورا ملک دولتمندوں کے پھیلائے ہوئے منفی کاروبار کو ختم نہ کیا گیا تو پھر افواجِ پاکستان نمٹنا اچھی طرح سے جانتی ہے ـ

اسی دلیری اسی غیرت کے سامنے برس ہا برس سے دیمک لگا نے والے آج طاقتور مافیا اپنی چوکڑی بھول کر چوہوں کی طرح کونوں کھدروں میں پناہ کے متلاشی ہیںـ یہی تھے اصل پاکستان کی تباہی کے ذمہ دار جو بد نصیبی سے ہم وطن کہلائے جاتے تھے ـ دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے کراچی کو شہر الم بنانے والے آج خود داستانِ الم بن گئے ـ اس وقت رینجرز کے ساتھ مل کر پولیس کو روکنے کی کسی کاروائی پر سیاسی مداخلت کی کسی بڑی سے بڑی ہستی کو اجازت نہیں کہ وہ بول کر کہیں کسی گندے انڈے کو بچا سکےـ نتیجہ آج پے درپے اہم کامیابیاں دکھائی دے رہی ہیں جس سے کراچی ہی نہیں پورے ملک میں امن امان لوٹتا ہوا دکھائی دے رہا ہےـ چائنہ کٹنگ اور بھتہ مافیا سے لے کر ہر اس منفی کاروباری لین جو شہر کراچی کی طاقتور سیاسی جماعت کے زیر سایہ ہو رہا تھا اس کو شہہ رگ سے پکڑ لیا گیا ـ

Karachi

Karachi

نتیجہ محفوظ اور کامیاب روشنیوں سے منور کراچی شہر چائنہ کی طرف سے اقتصادی راہداری کا منصوبہ جو پاکستان کی تاریخ اور ترقی کا دور رقم کرنے والا ہےـ اس پر اجتماعی سیاسی قیادت کا اظہار اعتماد بھارت نواز شخصیات پر ایک اور بھاری بھرکم تازیانہ ہےـ پشاور سے کراچی اور اب بلوچستان میں جاری دہشت گردی کی موت واقع ہونا بھارت کو کہاں بھائے گا؟ ایسے میں متنازعہ بوکھلاہٹ پر مبنی بیانات تو آنے تھے لیکن یہاں اب جنرل راحیل نامی شیر دہاڑ کر دشمن کو بتا رہا ہے کہ اس کے چپے چپے پر اسکے عظیم سپوتوں کے خون نے آبیاری کی ہے تب تو جا کر پُرامن پاکستان بننے جا رہا ہے بھارت وہ غیر معیاری دشمن ہے جس کے پاس پاکستان کیلیۓ کوئی دشمنی کا معیار نہیں ـ ماضی میں کسی جرنل نے پاکستانی ڈراموں کے بدلے بھارتی فلموں کی پیشکش پر کیا خوب کہا تھا کہ آلو دے رہے ہو تو بدلے میں آلو ہی دیں گے ـ

آج بھی اس ملک کی سیاسی قیاست کے سینوں پر سانپ لوٹ رہے ہیں صرف اس وجہ سے کہ ملیا میٹ کر دینے پر لاکھوں کروڑوں خرچ کئے اس کے باوجود یہ سوئی ہوئی نیم مُردہ قوم نہ صرف جاگ اٹھی ہے بلکہ آج سیاست سے لے کر دفاع تک ہر شعبے میں طاقت کا توازن بہتر کیا جا رہا ہےـ مارنے والے سے بچانے والا زیادہ طاقتور ہے ایٹمی قوت تو ہم تھے ہی لیکن بندشوں میں کمزور مفادات میں جکڑے ہوئے کہ جو ایٹمی قوت ہوتے ہوئے بھی کسی دشمن کو دھمکی دینا تو درکنار ڈرانے کا حق تک نہیں رکھتا تھاـ بلکہ الٹا ہمیشہ ہم کمزور تاویلات پیش کر کے اپنے دفاع پر مجبور کئے گئے ـ بھارتی پراپگینڈے کے جواب میں ہمیشہ یہی منمنا کر کہنا پڑا کہ ہمارے ایٹمی ہتھیار مضبوط ہاتھوں میں ہیں ـ

Raheel Sharif

Raheel Sharif

لیکن آج جنرل راحیل جیسے قوم کے سپوت کی طاقتور حکمتِ عملی اور دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پورے دبدبے سے جواب دینے سے صورتحال یکسر تبدیل ہوتی دکھائی دے رہی ہے ـ آج کا پاکستان ایان علی جیسی بلیک میلر حسینہ کا پاکستان نہیں جہاں بے قصور غریب کو سالوں جیل میں رکھا جاتا اور پویس گردی کا نشانہ بنا کر جھوٹی داستانیں رجسٹر میں لکھی جاتیں ـ اور اس جیسی بلیک میلرز حسینائیں تنِ تنہا عالیشان محل کی ملکہ بن کر بغیر کسی محنت کے راج کرتیں ہیں اور جب سرعام پکڑی جاتیں تو بے ضمیر سیاستدان اپنی فرینڈ کو بچانے کیلیۓ مختلف طاقتور شخصیات سے رابطے قائم کرکے محفوظ راستے قانونی راستے تلاش کرتے؟ اب ایسا نہیں ہوگا ایسی بلیک میلرز اپنے انجام کو پہنچیں گی ـ کیونکہ انہوںنے بہت سے خاندانوں کو برباد کر کے ان کی بددعاؤں سےبچنے کیلیۓ شراب نوشی میں پناہ حاصل کی ـ لیکن اب یہ پاکستان جاگ رہا ہے انہیں کہیں پناہ نہیں ملے گی ـ اچھے برے غلط صحیح حق سچ کی پہچان عام شہری کو ہو رہی ـ

بھارتی سوچ پے مبنی ایسے کردار ہمارے ارد گرد موجود ہیں اب وہ ہوا میں تحلیل ہو جائیں گے کیونکہ پاکستان اب پھر سے جاگ اٹھا ہے اعلیٰ معیار جو غیرت کا ہے اسلام کا ہے اسے اپنا کر اپنی کھوئی ہوئی طاقت کو مجتمع کر کے انشاءاللہ طاقتور معاشی اقتصادی زراعتی اصلاحات سے اس ملک کا وہی اعلیٰ معیار ہوگا جو قائد اعظم نے سوچا تھا ـ قائد اعظم کا بنے گا پاکستان جس میں حکومتِ وقت کا کسی قسم کی مشکل کے آگے سپر نہ ڈالنا اور نہ جھکنا بھی تاریخی حکمتِ عملی ہے ـ افواجِ پاکستان کو موجودہ حکومت نے اور عوام نے ہر جگہہ مکمل طاقت فراہم کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ باوجود طویل آپریشن کے فوج کے حوصلے عزائم شاندار ہیں بھارت کی مودی سرکار میرے ملک سے ٹکر لینی ہے تو میرے ملک کے معیار پر دشمن بن کر آؤ ـذہن کو سوچ کو عمل کو ویسا محنت کر کے قابل بناؤ کہ ہم بھی کہہ سکیں ہاں ہے تو دشمن مگر معیار کا ہے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر