اس پرچم کے ساۓ تلے ھم ایک ہیں

Pakistan Flag

Pakistan Flag

اب شاید یہ صرف ایک نعرہ بن کر رہ گیا ہے اس کا وقار اور عظمت ہمارے دلوں سے نکلتی جارہی ہے کیونکہ یہ کبھی یوم تکبیر کے نام پر سجائی گئی سیاسی تفریب میں شراب و شباب کے نشئے میں دھت افراد کی ہوائی فائرنگ کی زد میں جلتا نظر آتا ہے تو کبھی ابرارالحق (سنگر) کے قدموں تلے نظر آتا ہے اور اب تو حد ہوکر رہ گئی ہے کہ ریلوے اسٹیشن کی انتظار گاہ کی سیٹوں پر بھی نظر آنے لگا ہے۔

جی ہاں جو کہ ریلوے کے ایک پراکس (PRACS) نامی ادارہ ہے جس نے شاید نمود کی خاطر ان سیٹوں پر جھنڈے کا ناصرف رنگ کرڈالا بلکہ چاند ستارہ بناکر مکمل سبز ہلالی پرچم نمایا کردیا جس پر اکثر لوگ کبھی بیٹھے تو کبھی لیٹے اور کبھی تو دونوں پاؤں ہی سیٹوں پر رکھے نظر آتے ہیں۔

جبکہ وہاں سے گزرنے والے ہزاروں پڑھے لکھے باشعور افراد ودیگر ریلوے افسران وملازمین جوکہ مستقل آمد ورفت کے باوجود بھی کسی کے منہ سے کبھی حرف غلط کی طرح یہ نہ نکلا کہ “بھیا پاؤں نیچے کرلو قومی جھنڈے کی ہتک ہورہی ہے۔

میرے محترم پاکستانی بھائیو.! یہ وہ عظیم ہلالی پرچم ہےجو شہیدکی عظمت کو خراج تحسین پیش کرنے کیلۓ اس کے گرد لپیٹا جاتاہے. یہی وہ عظیم ہلالی پرچم ہے جسےکسی بھی ملک کے صدر یاوزیراعظم کی آمد پر اسے اس ہلالی پرچم کو سلامی پیش کرنی پڑتی ہے. اور وہ بھی تو ایک اسلامی جھنڈہ ہی تھا کہ جس کی عظمت اور وقار کی خاطر ایک بدبخت دشمن نے صحابی مصعب رضی اللہ تعالی عنہ کا ہاتھ کاٹ ڈالا تو آپ (رض) نے دوسرے ہاتھ میں جھنڈہ تھام لیا جب اس نے دوسرا ہاتھ بھی کاٹ دیا تو آپ (رض) نے دونوں بازوؤں کو چھوڑ کر اسے سینہ سے چمٹالیا اس بدبخت نے جب آپ (رض) کو تیر مارا اور شہیدکرڈالا تب دوسرے صحابی نے اسےفورا” تھام لیا مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے اسے زندگی میں گرنے نہ دیا یہ وہ لوگ تھے جو جھنڈے کی عظمت وحرمت کو جانتےتھے کہ جان دیدی مگر اس کی حرمت پہ آنچ نہ آنے دی۔

Flag of Pakistan

Flag of Pakistan

جبکہ یہاں تو ہر شخص افراتفری کا شکار نظرآتا ہے اپنے اطراف ہونے والی کسی بھی غیراخلاقی حرکت پر نگاہ ہی نہیں ڈالی جاتی کسی بھی غیرقانونی حرکت کو دیکھ کر افسوس نہیں ہوتا چاہے ملک کے وقار کو ٹھیس پہنچے یا ملک بدنام ہو جھنڈہ بلندی پہ جاۓ یا پستی پے یا پیروں تلے روندھا جاۓ. دراصل ہماری اخلاقی جرات ہی ختم ہوچکی ہے ہم تیزی سے اپنے اقدار کو چھوڑتے جارہے ہیں اب یہ سلسلہ کہاں جاکر رکے گا کون جانے تب ہمارا مقام کیا ہوگا کیا پہچان ہوگی ہماری خدارا اپنی اقدار کو پہچانیۓ جھنڈے کی حرمت کو جانیۓ یہ پرچم تو اس قوم کا فخر ہے پاکستان تو دنیا میں اسلامی قلعہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اس نام کی لاج رکھی جاۓ اور کوئی بھی غیرقانونی حرکت دیکھی جاۓ تو اتنی اخلاقی جرات ضرور ہونی چاہیۓ کہ اسے روکا جاۓ اور باز رہنے کی کم از کم تلقین ضرور کی جاۓ یہ ہر پاکستانی کا فرض ہے اگر ملک سے محبت کا دعویدار ہے. وگرنہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیۓ کہ وہ ایسی حرکات کا سختی سے نوٹس لیں تاکہ پھر کوئی ایسی شرمناک حرکت کی جرات نہ کرسکے. پاکستان پائندہ باد۔

Syed Shahid Iqbal

Syed Shahid Iqbal

تحریر : شاہد اقبال ساگر
Syedshahidiqbal54@gmail.com