عالمی سرمایا کاروں کی انویسٹمنٹ کم جبکہ منافع زیادہ: اسٹیٹ بینک

State Bank

State Bank

کراچی (جیوڈیسک) عالمی سرمایا کار پاکستان میں انویسٹمنٹ کم جبکہ کما زیادہ رہے ہیں۔ 7 ماہ کے دوران بین الاقوامی انویسٹرز نے 1 ارب 34 کروڑ ڈالرز کا منافع بیرون ممالک منتقل کیا۔

بین الاقوامی سرمایاکار پاکستان میں سرمایا لگانے کے بجائے ملک سے منافع باہر لے جانے میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں نے جولائی سے جنوری کے دوران 1 ارب 34 کروڑ ڈالر سے زائد زرمبادلہ بیرون ممالک بھیجا، جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران بین الاقوامی کمپنیوں نے پاکستان سے 1 ارب 6 کروڑ ڈالر کما کر بیرون ممالک منتقل کیے تھے۔

جولائی سے جنوری کے دوران براہ راست بیرونی سرمایا کاری 3 فیصد کمی کے بعد 1 ارب 48 کروڑ ڈالر پر آگئی ہے۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ کمپنیوں کے منافع میں اضافہ اس بات کی دلیل ہے کہ عوام کی قوت خرید میں اضافہ ہورہا ہے۔

غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے منافع کو بیرون ممالک منتقل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ کمپنیاں اپنے آپریشن پاکستان میں بڑھا نہیں رہیں۔ اس لیے حکومت کو چاہیئے کہ وہ سرمایہ کار دوست ماحول قائم کرے تاکہ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے ساتھ ساتھ کمپنیاں پاکستان میں ہی اپنے کاروبار کو وسعت دیں۔