ہاکی ٹیم کے کپتان ہر جگہ رٹا رٹایا بیان دہرانے لگے

Muhammad Imran

Muhammad Imran

لاہور (جیوڈیسک) ورلڈ ہاکی لیگ میں ناقص پرفارمنس کے بعد ہاکی کپتان محمد عمران ہر جگہ رٹا رٹایا بیان دہرانے لگے، گذشتہ روز پی ایچ ایف کی فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی نے ان سمیت تین کھلاڑیوں کے بیانات قلمبند کر لیے، عمران نے کہا کہ فنڈز نہ ملنے سے تیاریاں متاثر ہوئیں، کمیٹی نے مزید چار پلیئرز کو بدھ کے روز پیش ہونے کاکہا گیا ہے، چیف کوچنگ کنسلٹنٹ طاہر زمان و دیگر کی باری عید کے بعد آئے گی ۔

تفصیلات کے مطابق پی ایچ ایف کی تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں ہوا،اراکین کے روبرو کپتان محمد عمران، وقاص شریف اور گول کیپر عمران بٹ نے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت میں محمد عمران نے کہا کہ میں نے کمیٹی کو بتایاکہ فنڈز جاری نہ ہونے پر اہم ٹورنامنٹ کی تیاری کا پورا موقع نہیں مل سکا، ہم ایشین گیمز اور چیمپئنز ٹرافی کے فائنل تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں تو اولمپک کوالیفائنگ کیوں نہیں جیت سکتے تھے۔

ہمیں سہولیات نہیں دی گئیں اس کے علاوہ خوراک کے مسائل اور کھلاڑیوں کی جانب سے مسنگ بہت زیادہ رہی، انھوں نے مزید کہا کہ کمیٹیز ضرور بنیں لیکن اگر نتائج نہیں نکلے تو قیام کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔گول کیپر عمران بٹ نے کہا کہ ہماری ٹیم کو آخری موقع تک یہ نہیں پتہ تھا کہ ٹورنامنٹ کھیلنے کیلیے جانا بھی ہے یا نہیں،کھلاڑی ذہنی طور پر دباؤ کا شکار تھے،انھوں نے کہا کہ کوئی بھی کھیل فنڈز کے بغیر فروغ نہیں پا سکتا اگر فیڈریشن کو مطلوبہ فنڈز ملتے تو شاید آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔

فارورڈ وقاص شریف نے کہا کہ ایسی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام نے ٹورنامنٹ میں آخری پوزیشن آنے پر کسی کھلاڑی سے استعفٰی مانگا ہے، اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاری کے لیے ہمیں مطلوبہ معیار کی ٹریننگ نہیں کرائی گئی، پلیئرز تو بغیر معاوضے کھیلنے کے لیے گئے تھے، بدقسمتی ہے کہ کوالیفائی نہ کر سکے۔