کشمیر کی آبادی کا تناسب بدلنے کے بھارتی منصوبے کے بارے میں برسلز میں سیمینار منعقد ہوا

Seminar

Seminar

برسلز (پ۔ر) مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے بھارتی حکومت کے منصوبے کے بارے سیمینار برسلز میں ہوا۔ سیمینار کا اہتمام کشمیرکونسل ای یو نے کیا۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید، کشمیرانفو کے چیئرمین میرشاہجہان، کشمیری رہنماء سردار صدیق، ورلڈ کشمیرڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالدجوشی، کینتھ رائے، احسان بابا اور سلیم میمن نے خطاب کیا۔ اس موقع پرعلمی و سماجی شخصیات حافظ انیب راشد، وہدری عمران ثاقب شیرازراج، ندیم مہر، ناصر شاہ، شاہد خان اوراشرف چوہدری بھی موجود تھے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علی رضاسید نے کہاکہ بھارت میں بے جے پی کی حکومت ایک منصوبے پر کام کررہی ہے جس کے تحت آئیں کی شق نمبر۳۵ اے میں ترمیم کرکے مقبوضہ کشمیرمیں غیرکشمیریوں کو بسایا جائے گا تاکہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل ہوسکے۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں بھارت کا یہ منصوبہ ہرگز قبول نہیں جس کے تحت بھارت کشمیرکی حیثیت تبدیل کرکے کشمیرکے کیس کو کمزور کرناچاہتاہے۔ ہم یہ مسئلہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔

انھوں نے کہاکہ آزادی ہی انسانی ترقی کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ مقبوضہ کشمیرکے عوام آزادی سے محروم ہیں۔ بھارت نے نہ صرف ان کے بنیادی جمہوری حقوق بشمول حق خودارادیت غضب کئے ہوئے ہیں بلکہ انہیں اپنے حق میں بولنے کی آزادی اور آزادانہ سفر کرنے کا حق بھی حاصل نہیں۔ اب ان کی زمین بھی چھیننا چاہتاہے۔ بھارت زیادہ دیر تک کشمیریوں کو دبا نہیں سکتا۔ وہ آزادی لے کررہیں گے۔ ایک دن بھارت کوان کے حقوق دیں ہوں گے۔

سیمینار کے دیگر مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرکے متفقہ لایحہ عمل مرتب کیاجائے تاکہ بھارت کو اس کے مذموم مقاصد سے روکاجاسکے۔

بھارتی آئین کی شق ۳۵ اے کے مطابق، مقبوضہ کشمیرمیں کسی غیرکشمیری کو زمین خریدنے اور ووٹ دینے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ بھارت اس قانون کو ختم کرکے مقبوضہ کشمیرمیں غیرکشمیریوں کو آباد کرناچاہتاہے۔

مقررین نے کہاکہ بھارت نے پہلے ہی کشمیریوں پر ستر سال سے ظلم و ستم روا رکھاہوا ہے اور اب وہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم کرناچاہتاہے تاکہ کشمیری اپنے ہی وطن میں اپنی زمین کے مالک نہ رہیں۔ مقررین نے زوردے کرکہاکہ عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ جو انسانوں کے حقوق کی ضامن ہے، بھارت کو اس طرح کے منصوبے سے روکے۔

مقررین نے مزید کہاکہ عامی برادری خصوصاً یورپی یونین مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے اپیل کی کہ یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم کو روکوانے اپنا کردار ادا کرے اورخاص طورپربھارت کو کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے روکے تاکہ مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل کے لئے راہ ہموارہوسکے۔ انھوں نے کہاکہ بھارت انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔ عالمی برادری کو خاموشی ختم کرکے بھارت کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی سے روکنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ آزادی کشمیریوں کا حق ہے اور وہ اس حق کا مطالبہ کررہے ہیں۔