ناک کی بندش

Naak ki Bandish

Naak ki Bandish

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا
ناک کی مختلف شکلیں ہوتیں ہیں اور ہمارے ناک کا خوبصورتی سے گہرا تعلق ہے۔برادری میں ناک رکھنے کے لئے لوگوں کو ” قرض سود اور رشوت ” جیسے گھناؤنے کام کرنے پڑتے ہیں ناک کو معاشرے میں اونچا رکھنے کے لئے بڑے بڑے ”پاپڑ بھیلنا ”پڑتے ہیں ناک سانس لینے ، سونگھنے اور فلٹر کا کام بھی کرتی ہے۔ اس میں موجود بال اور نمی پیدا کرنے والے غدود گردوغبار اور جراثیم کو نظام تنفس (پھیپھڑوں) تک پہنچنے سے روکتے ہیں۔

سردیوں کا موسم آتے ہی اکثر لوگوں کی ناک بند ہو جاتی ہے کچھ لوگوں میں ناک ایک طرف سے بند ہو کر دوسری طرف سے کھل جاتی ہے جبکہ بعض لوگوں کی ناک کے دونوں نتھنے بند ہو جاتے ہیں۔

نظام تنفس میں ” ناک ” کو مرکزی حثیت حاصل ہے ناک کو ایک نالی سمجھا جاتا ہے مگر یہ دو نالیوں میں منقسم ہے۔ یعنی داہنا اور بایاں نتھنا جن میں ایک طرح کی رطوبتی جھلی کا استر ہوتا ہے اس میں بال بھی ہوتے ہیں جو مضر ذرات کو اندر جانے سے روکتے ہیں۔ تالو کے اوپر ناک کا پیچیدہ نظام ہے جہاں غار نما علاقے میں اردگرد آٹھ جگہوں پر اندر سے کھوکھلی مخصوص ہڈیاں ہیں جو آنکھوں کے اوپرا ور درمیان دونوں رخساروں میں اور عقبی حصے میں و اقع ہیں۔ چار جوڑیوں میں یہ آٹھ خم دار حصے جوف یا Sinusesکہلاتے ہیں۔ ان میں ورم آجائے توitis Sinusکی بیماری کہلاتی ہے

ناک کیوں بند ہوتی ہے؟
نمبر ایک :۔ الرجی
نمبر دوئم : نزلہ زکام
نمبر سوئم :۔ ناک کے غدودوں کا ورم
نمبر چہارم :۔ ناک کی ہڈی کا بڑھنا

ناک بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو منہ کے راستہ سانس لینا پڑتا ہے۔ جس سے حلق خشک ہوجاتا ہے تو منہ کے راستے جراثیم کو اندر آنے کا راستہ مل جاتا ہے۔جس سے گلے اور پھیپھڑوں میں انفیکشن ہو جاتی ہے

ناک میں مسے اور گوشت کا بڑھنا
ماہر امراض ناک کان گلا کے مطابق ناک کا مسہ(nasal polyps) ہے۔ مسہ اور ناک کا گوشت بظاہر ایک جیسے نظر آتے ہیں لیکن مسہ عموماً سفید اور شفاف جبکہ گوشت سرخ رنگ کا ہوتاہے۔ مسہ صرف ایک نتھنے میں ہوسکتا ہے جبکہ گوشت ناک کے دونوں اطراف کا بڑھ سکتا ہے۔ مسہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا رہتا ہے اور علاج میں تاخیر کی صورت میں ناک سے باہر لٹکنے لگتا ہے ۔اور کبھی کبھی حلق میں بھی لٹک جاتا ہے۔ جبکہ ناک کا گوشت بہت زیادہ بڑھ جانے کے باوجود حلق میں نہیں لٹک سکتا۔ حلق میں مسے کے لٹکنے کے باعث مریض کو کھانا کھانے میں تکلیف ہوسکتی ہے اور اس کی آواز میں بھی فرق آجاتا ہے۔ مسے کی جڑیں ناک کے گوشت کی طرح نمایاں نہیں ہوتیں بلکہ اندر ہوتی ہیں۔

مرض کا علاج
اگر ناک کا گوشت ہڈی کے ساتھ بڑھا ہوا ہو تو ضروری ہے کہ ہڈی کا بھی علاج کیا جائے۔کچھ معالج عموماً ENT ماہر ہڈی کو دواؤں کی مدد سے سیدھا کرنے اور بڑھے ہوئے گوشت کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس طرح کا علاج چھے سے آٹھ مہینے تک ہوتا ہے ۔ اور خاطر خواہ فائدہ نہ ہونے کی صورت میں اپریشن کرتے ہیں ۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے ENT Specialists زیادہ تر سرجری کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ بہت سارے ایسے مریضوں سے بھی پالا پڑتا ہے جو ایک نہیں کئی بار سرجری کروا کر بھی اس سے مکمل چھٹکارہ حاصل نہں کر سکے۔

ہومیوپیتھک طریقہ علاج سے 90% مریض بغیر اپریشن کے ٹھیک ہو جاتے ہیں

ناک کی سرجری
نمبر1 : لیزرسرجری(Laser Surgery)
لیزر کی مدد سے ناک کے بڑھے ہوئے گوشت کو سکیڑ دیاجاتا ہے۔ اس طرح سانس لینے کی راہ ہموار ہوجاتی ہے۔

نمبر2: اوزاروں کی مدد سے سرجری
ناک کے بڑھے ہوئے گوشت کو باہر کی طرف دھکیل دیاجاتا ہے۔ اس سے سانس لینے کے لئے ناک میں کافی جگہ بن جاتی ہے۔

نمر3:۔ روایتی سرجری
تیز دھار بلیڈ کی مدد سے کٹ لگا کر ناک کا بڑھا ہوا گوشت کاٹ دیاجاتا ہے۔ ناک کی سرجری کے بعد جو مسائل پیدا ہو سکتے ہیں

نمبر 1:سانس لینے میں دقت’ نمبر2: دواؤں سے الرجی’ نمبر 3 :ناک سے خون بہنا’ نمبر4:انفیکشن’نمبر5:ناک پر زخم کا نشان رہ جانا’نمبر6:سونگھنے کی حس کا متاثر ہونا’ نمبر7:ناک کی جلد کا سُن ہوجانااورنمبر8: سرجری کے بعد دوبارہ گوشت بڑھ جانے کے امکانات شامل ہیں

نوٹ بند ناک کھولنے کے لئے
نمک’جراثیم کش صلاحیت کا حامل ہوتا ہے۔ اس لئے ناک میں نمک ملے پانی کے چند قطرے ڈالنے سے وہ کھل جاتی ہے۔بھاپ لینے سے بھی بہت افاقہ ہوتا ہے۔

Dr Tasawar Hussain Mirza

Dr Tasawar Hussain Mirza

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا