کبھی خوشی کبھی غم

Pakistan  Cricket Team

Pakistan Cricket Team

پاکستان کے شیر دل کھلاڑیوں نے ڈٹ کر ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا مقابلہ کیا۔ اور کھیل کے میدان میں فتح اور کامیابی کی ایک اور تاریخ رقم کر دی۔ کہیں بھنگڑے ڈالے گئے تو کہیں مٹھائیاں تقسیم ہوئیں۔ پاکستان ٹیلی ویژن کی سکرین پر معنی خیز سرخیاں جمائی جانے لگیں۔ پاکستانی شاہینوں نے بھارتی سورماوں کو چت کر دیا۔ ان کو دھول چٹا دی بھارتی کھلاڑیوں کوآڑے ہاتھوں لیا گیا۔۔ ان کا غرور اور تکبر خاک میں مل گیا۔ ان کے جیت کے خیالی پلاو۔۔ خیالی پلاو ہی بن کر رہ گئے۔ یہ میچ تھا ہی اتنا سنسنی خیز کے دل کی دھڑکن ہر گیند کے ساتھ بند ہوتی تو کبھی تیز ہوجاتی۔ بالآخر شاہد آفریدی کے شاندار چھکوں نے میدان مار لیا ہر طرف خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ یہ قوم اس ایک کامیابی پر اپنے تمام غم پش پشت ڈال کر مسکرانے لگی۔ خوشیاں منانے لگی اور جھومنے ناچنے لگی۔

مگر ابھی صبح صادق کا آغاز ہی ہوا تھا کہ ایک اندہناک اور دلخراش سانحہ نے قوم کو ایک دفعہ پھر رنجیدہ کر دیا۔ پاکستانی عوام کے چہروں پر خوشی کی بجائے غموں کے سائے منڈلانے لگے۔ اسلام آباد میں دو خود کش حملہ آوروں نے گیارہ خاندانوں کے چراغ گل کر دیئے۔ ابھی ایک دن قبل ہی تو جنگ بندی کی گئی تھی فوج اور طالبان کی طرف سے۔ جس پر پاکستانی عوام نے سکھ کا سانس لیا تھا اور یہ امید باندھ لی تھی کہ شاید اب امن ہی امن ہو گا۔ اب کے سکون ہوگا۔ مگر یہ تسکین نما خیال کتنا عارضی ثابت ہوگا اس کا بالکل اندازہ نہیں تھا۔

Pakistani Nation

Pakistani Nation

اس ملک کو اس قوم کو کس کی نظر لگ گئی ہے۔ کون ہے جو پاکستانی قوم کی خوشیوں اور امنگوں کا جانی دشمن بن گیا ہے۔۔ کون ہے جو اس قوم کی ایک لمحہ کی خوشی کو بھی برداشت نہیں کر سکتاجب پاکستان کھیل کے میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہے اور جیت بھی جاتی ہے تو آخر کیا وجہ ہے کہ امن و امان کے اس اصل میدان میں ناکامی کا منہ دیکھتی ہے۔ آخر ملک و قوم کا درد رکھنے والے کب بیدار ہوں گے۔ دشمنوں کے مضموم مقاصد کیوں ہر دفعہ کامیاب ہوجاتے ہیں۔ کیوں ہم اپنی ہی صفوں میں چھپے ہوئے دشمنوں کو تلاش نہیں کر پاتے۔ اور اگر ان کی نشاندہی کر بھی لی جائے تو ان کے خلاف کاروائی کرنے میں ناکام کیوں ہوجاتے ہیں۔ کیا ہماری خوشیاں کبھی حقیقی خوشیوں میں بھی تبدیل ہوں گی۔ یا پھر اسی طرح ایک دن ہم اپنی فتح کا جشن منائیں گے تو دوسرے دن بے گناہ مارے جانے والے معصوم عوام کے جنازے اٹھائیں گے۔ قوم کو یہ کسی خوشی ملی ہے کہ جس کے ساتھ اذیت دکھ تکلیف آہیں سسکیاں درد اور غم بھی اپنی پوری شدت کے ساتھ لپٹا ہوا ملا ہے۔

کیا پاکستان جیتا ہے ؟؟ یہ کیسی جیت ہے پاکستان کی۔ خاک و خون سے آلودہ۔غموں میں ڈوبی ہوئی۔۔ میری تو دعا ہے کہ پاکستان میں امن اور خوشحالی کا ایسا دور آئے کہ ہم خالصتا اس کی فتح کا جشن منائیں۔ جب کوئی خود کش حملہ نہ ہو۔ کسی کے گھر صف ماتم نہ بچھے۔ ہاں وہی دن ہوگا ہماری فتح امن اور خوشحالی کا۔۔ اے اللہ ! وہ وقت جلد آجائے ۔کہ جس میں صرف خوشیاں ہی خوشیاں ہوں۔آمین

Maryam Samar

Maryam Samar

تحریر: مریم ثمر