پیرمحل کی خبریں 8/7/2017

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) سرکاری محکموں کے دیگر کلریکل سٹاف کی اپ گریڈیشن کرتے ہوئے کمیونٹی سیکرٹریوں کو نظر انداز کرنا کمیونٹی سیکرٹریوں کا معاشی قتل ہے جس کے لیے ہم بھرپور احتجاج کرتے ہیں ان خیالا ت کا اظہارسید ذیشان شاہ چیئرمین APCA ( APSA ) پنجاب رانا محبوب خان ، رانا سیف الرحمن ،محمدشہزاد ، سیکرٹریز یونین کونسل کی اپ گریڈیشن کرنے کے وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر عملدرآمد کے سلسلہ میں بیان میں کیا انہوںنے کہا سرکاری محکموں کے دیگر کلریکل سٹاف کی اپ گریڈیشن کی طرز پرسیکرٹری کمیونٹی ڈویپلمنٹ کی پوسٹوں کو بھی فوری اپ گریڈ کیا جائے حکومت پنجاب نے سال 2007ء میں بھی تمام کلریکل سٹاف اور دیگر کیڈرز کی اپ گریڈیشن کی تھی ،اس دوران بھی سیکرٹری کمیونٹی ڈویپلمنٹ یکسر نظر انداز کردیا گیا ،انہوں نے کہا کہ یونین کونسل نظام کی بنیادی اکائی سیکرٹری کمیونٹی ڈویپلمنٹ کو اپ گریڈیشن سے نظر انداز کرنا سمجھ سے بالاتر ہے نئے سال میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے کلریکل سٹاف کو اپ گریڈ کرکے تحفہ دیا ہے ،مگر افسوس کہ موجودہ دور میں میں عوام اور تمام سرکاری اداروں کو بنیادی شناخت کا حامل سیکرٹری کمیونٹی ڈویپلمنٹ جو کہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے حکومت کی طرف سے تمام کمیونٹی سیکرٹریوں کو مستقل کرنے کے باوجود کیڈر میں تبدیلی نہ کی گئی اور تمام سرکاری مراعات سے تاحال محروم رکھا جارہا ہے 2009 میں تمام سیکرٹری مستقل ہوگئے مگر اب تک 30فیصد ان کی بنیادی تنخواہ سے کٹوتی کی جارہی ہے یہ رقم کہاں جمع کی جارہی ہے اس کا کوئی علم نہ ہے کمیونٹی سیکرٹریوں میں اکثریٹ پوسٹ گریجوایٹ ہے مگر ان ملازمین پر ترقی کے راستے کیوں بند کیے گئے نہ ہی انہیں سروس سٹرکچر فراہم کیا گیا اور نہ ہی استعداد کارمیں بہتری کے لیے کوئی لائحہ عمل دیاگیا انہوںنے کہا کہ اپیکا کے پلیٹ فارم سے ملازمین کو جوکامیابیاں ملی ہے اس میں کمیونٹی سیکرٹریوں کی جدوجہد بھی شامل رہی ہے مگر اب سرکاری ملازمین کی اپ گریڈیشن میں ایپکا کی خاموشی معنی خیز ہے APCA ( APSA ) کے پلیٹ فارم سے کمیونٹی سیکرٹری اپنے حقوق کے حصول کے لیے میدان میں نکل آئے انشاء اللہ اپنا حق لے کر رہیں گے اس موقع پر مہدی حسن آف وہاڑی ، راجہ جلیل ٹوبہ ٹیک سنگھ ، رانا محبوب الحسن وہاڑی ،ممتاز احمد وہاڑی سجا د قیصر دانش فیصل آباد ، سید ضیغم رضا نقوی آف جھنگ فخر شہزاد جھنگ ، عامر عباس خان جھنگ ، ناصر عباس بستی عطا والی علی اختر کمالیہ ، سید محمد ثقلین شاہ موضع جوسہ ، محمد سلیمان فارسی کمالیہ ،محمد آصف اطہر پیرمحل ، علی گوہر پیرمحل ، محمد شہباز انجم ، واحد رشید ،سید ذیشان شاہ نقوی ، محمد عظیم شہباز ،محمد متین گوجرہ ، افتخار احمد گوجرہ عبدالرزاق ٹوبہ ٹیک سنگھ ، محمد نعیم ،محمد فیصل نور ،محمد عمران اختر ،محمد عمران انور ،عظیم شہباز ، محمد اشرف ۔ظفر اقبال ، محمد عمران انور ،محمد عمران اختر ،محمد فیصل نواز ، عبدالرزاق سیکرٹریوں سمیت کثیر تعداد میں کارکنان نے شرکت کی
پیرمحل ( نامہ نگار )آرٹی سیکرٹری کی سردمہری ،،پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باعث پنجاب پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے 85 پیسے فی کلو میٹر فی مسافر کرایہ مقرر کیے جانے کے باوجود 35کلومیٹر کاکرایہ 60روپے وصول کیاجارہاہے۔ مسافروں کے احتجاج کے باوجود بھتہ خور ،کرپٹ ، نااہل ٹریفک پولیس حکام اور سیکرٹری ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے پر اسرار چپ اختیارکرلی۔ ویگن مالکان کی مسافروں سے غنڈہ گردی ۔ شہریوںکا شدید احتجاج ، مقررہ کرایوں کی وصولی کیلئے فوری اقدامات کامطالبہ
تفصیل کے مطابق پٹرول کی قیمتوں میں واضح کمی کے باعث پنجاب پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے 85 پیسے فی کلو میٹر فی مسافر کرایہ مقرر کیے جانے کے باوجود ٹرانسپورٹرز 35کلومیٹرسفر کاکرایہ 60روپے وصول کیاجارہاہے نیزمقررہ کرایہ 29.75 روپے کی بجائے دوگنا 60روپے وصول کرنے پرمسافروں کے احتجاج کے باوجود بھتہ نااہل ٹریفک پولیس حکام اور سیکرٹری ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ نے پر اسرار چپ اختیارکرلی ہے اور شہریوںنے اس بدترین قانون شکنی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ارباب اختیار سے مقررہ کرایوں کی وصولی کیلئے فوری اقدامات کامطالبہ کیاہے۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) انتظامیہ کی غفلت یا لاپرواہی بھسی روڈ کے بھٹہ جات پر توڑی سے اینٹوں کی پکوائی مکین سانس کی بیماریوں میں مبتلا توڑی سے تیار کردہ اینٹیں سرکاری منصوبہ جات میں استعمال ہونے لگی تفصیل کے مطابق بھسی روڈ پر واقع بھٹہ جات پر پابندی کے باوجود اینٹوں کی پکوائی کے لیے توڑی استعمال ہونے لگی جس سے اردگرد کے مکین سانس جگر کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ان بھٹہ جات سے تیار شدہ اینٹیں جوکہ ناقص ہونے کے باعث 35سوروپے فی ہزار سرکاری منصوبہ جات جس میں سولنگ اور سرکاری عمارتوں میں تعمیر میں استعمال ہورہی ہے جس سے نہ صرف لاکھوں کروڑوں روپے کا نقصان افسران کی ملی بھگت سے ہورہا ہے بلکہ جانوروں کے چارہ وغیرہ کی قلت پید اہورہی ہے سماجی فلاحی حلقوںنے ڈپٹی کمشنرٹوبہ ٹیک سنگھ سے بھٹہ جات میں پکوائی کے لیے توڑی کے استعمال کو روکنے سمیت سرکاری منصوبہ جات میں توڑی سے تیار اینٹوں کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے
پیرمحل ( نامہ نگار ) حکومت پنجاب کی غفلت،، پنکھے استریاں اور الیکٹرانکس سامان بنانے والی فیکٹریوں کو موٹرسائیکل بنانے کی اجازت دینا اوربغیر رجسٹریشن کے ان موٹرسائیکلوں کی فروخت کی اجازت دینا شہریوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف ہے 35ہزار روپے قیمت والا موٹرسائیکل قسطوں کی آڑ میں 60ہزار روپے کے عوض فروخت کرکے منافع خوری کی انتہا اور چھوٹے چھوٹے بچے موٹرسائیکل رکشہ چلاتے ہوئے سرعام شہریوں کے چلتی پھرتی موت ثابت ہورہے ہیں جو قانون کی خلاف ورزی ہی نہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی کاواضح ثبوت ہے پنجاب حکومت فی الفور موٹرسائیکل کمپنیوں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کرے ان خیالات کا اظہارچوہدری طارق بھٹہ والے نے پریس کانفرنس میں کیا انہوںنے کہا کہ پوری دنیا میں گاڑیاں بنانے اور فروخت کرنے او ران کے معیار کاقانون موجود ہے مگر پنجاب حکومت نے چائنا موٹرسائیکل کے برانڈ کی شکل میں پنکھے استریاں الیکٹرانکس سامان بنانے والی فیکٹریوں کو موٹرسائیکل بنانے کی اجازت دے رکھی ہیں جوبغیر رجسٹریشن کے ان موٹرسائیکلوں کو عام دکانداروں کو فروخت کرتے ہوئے 35ہزار روپے قیمت والا موٹرسائیکل قسطوں کی آڑ میں 60ہزار روپے کے عوض بغیر کاغذات کے فروخت کرکے ان موٹرسائیکلوں کو وارداتوں میں اور موٹرسائیکل رکشہ جات میں استعمال کرکے نہ صرف منافع خوری کی انتہا کررہے ہیں بلکہ ٹیکس چوری کرکے ملک وقوم کا نقصان کرتے ہوئے اوران موٹرسائیکل رکشہ جات کو چھوٹے چھوٹے بچوں کے حوالے سرعام شہریوں کے چلتی پھرتی موت ثابت ہورہے ہیں انہوںنے پنجاب حکومت سے غیر قانونی غیر رجسٹرڈ شدہ برانڈ بنانے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈائون کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بغیر رجسٹریشن نمبر کے موٹرسائیکل فروخت کرنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور 18سال سے کم افراد پر موٹرسائیکل بحق سرکار ضبط کرنے کا قانون لاگو کرنے سمیت غیر معیاری اور زائد قیمت پر موٹرسائیکل فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ بھی کیا
پیرمحل ( نامہ نگار )پولیس قومی رضاکاران کے مسائل حل کرنے کے لیے انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے پی کیو آرکے جوانوں کاعزم جواں ہونے کے ساتھ بے لوث خدمت کے جذبہ سے سرشار عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پولیس انتظامیہ اور سیکورٹی اداروں کو ہروقت ممکن معاونت فراہم کیے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ کمانڈرپی کیو آر راناسعیدمنج نے دورہ پیرمحل کے دوران جوانوں سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ محدود وسائل اور بے سروسامانی کے باوجود پی کیو آر کے جوان اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں اگر حکومت پنجاب پی کیو آر کے جوانوں کو بنیادی سہولتیں اور مناسب وسائل مہیاکرے تو نہ صرف سیکورٹی اداروں اور محکمہ پولیس کو زیادہ تندہی سے معاونت سمیت عوام کے جان ومال کے تحفظ میںجوانوں کی خدمات انجام دے سکیں گے انہوںنے کہا کہ عشرہ محرم الحرام، ربیع الاول کے دوران ضلع بھر کے پی کیو آرکے جوانوں کی خدمات قابل ستائش ہے جوانوں نے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ کے احکامات کی بجاآوری اور ملکی حالات کے پیش نظر نمایاں خدمات انجام دی انہوںنے کہا کہ ملک دشمن عناصر اور جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے لیے ضلع بھر میں پی کیو آرکے جوان فعال کردار ادا کرتے ہوئے اپنی خدمات انجام دیں گے
پیرمحل ( نامہ نگار ) ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے ادویات میں 20سے 70فیصد اضافہ غریب عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے حکومت دوائیوں میں اضافہ سے باز رکھنے کیلئے اقدامات کویقینی بنائے حاجی اللہ دتہ سماجی شخصیت خون پتلا کرنے والی اور دل کی بیماریوں کی ادویات مہنگے ہونے سے عوام کومشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے مہنگائی اوربیروزگاری سے عوام خودکشیوں پرمجبور ہیں تو ایسے میں اگرکوئی بیمار پڑجائے توزندگی عذاب سے کم محسوس نہیں ہوتی۔مفت تعلیم اورطبی سہولیات ہرشہری کاآئینی حق ہے لیکن بدقسمتی سے سرکاری ہسپتالوں میں بروقت ڈاکٹر دستیاب ہوجائے توغنیمت ہے۔سرکاری ہسپتالز ہونے کے باوجود عوام کوادویات باہر سے خریدنی پڑتی ہیں دل اورشوگر کی بیماریوں کی ادویات کا مہنگاہوجانا عام آدمی کیلئے زندگی اورموت کامسئلہ ہے جبکہ ڈاکٹرز ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ادویات استعمال کرنے کامشورہ دیتے ہیں ۔ ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں اکٹھا 20سے 70فیصد اضافہ کردیاہے اور اس کیلئے حکومت سے اجازت لینابھی ضروری نہیں سمجھا ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ملٹی نیشنل کمپنیوں کی قیمتو ں کے تعین کیلئے کوئی لائحہ عمل کرئے۔ملٹی نیشنل کمپنیوں کی قیمتیں پاکستان میں پہلے ہی کئی ممالک سے زیادہ ہیں۔ پاکستان میں جودوائی 40روپے میں ملتی ہے وہی کمپنی بھارت میں 10سے 12روپے میں فروخت کررہی ہے۔ میاں اختر علی فقیر چشتی سماجی شخصیت نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کو دوائیوں میں اضافہ سے باز رکھنے کیلئے اقدامات کویقینی بنائے تاکہ غربت کی چکی میں پستے غریب عوام کو بیماری کی صورت میں ارزاں اورمناسب قیمتوں میں ادویات میسر آسکیں۔