پارہ: الم 1 سورةالبقرة مدنیہ رکوع نمبر 7 آیت مبارکہ 60 سے 61

Quran

Quran

تحریر : شاہ بانو میر

یاد کرو

جب موسیٰ نے اپنی قوم کیلیۓ پانی کی دعا کی

تو ہم نے کہا کہ

فلاں چٹان پر اپنا عصا مارو چناچہ اُس سے 12 چشمے پھوٹ نکلے

اور

ہر قبیلے نے جان لیا کہ کونسی جگہ اِس کے پانی لینے کی ہے ۔

(اس وقت یہ ہدایت کر دی گئی تھی کہ یہ )

اللہ کا دیا ہوا رزق کھاؤ پیو اور زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو

یاد کرو جب تم نے کہا تھا کہ

اے موسیٰ ؑ

ہم ایک ہی طرح کے کھانے پر صبر نہیں کر سکتے

اپنے رب سے دعا کرو کہ

ہمارے لئے زمین کی پیدا وار ساگ ترکاری کھیرا ککڑی گیہوں لہسن پیاز دال وغیرہ پیدا کرے

تو موسیٰ ؑ نے کہا

کیا ایک بہتر چیز کی بجائے تم ادنیٰ درجے کی چیزیں لینا چاہتے ہو

اچھا ؟

کسی شہری آبادی میں جا رہو جو کچھ تم مانگتے ہو

وہاں مل جائے گا

آخر کار نوبت یہاں تک پہنچی

کہ

ذلت و خواری اور پستی و بدحالی ان پر مسلط ہو گئی

اور

وہ اللہ کے غضب میں گھِر گئے

یہ نتیجہ تھا اس کا

کہ

وہ اللہ کی آیات سے کُفر کرنے لگے

اور

پیغمبروں کو ناحق قتل کرنے لگے

یہ نتیجہ تھا

ان کی نافرمانیوں کا اور اس بات کا کہ وہ حدود شرع سے نکل نکل جاتے تھے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر