صادق سنجرانی کا انتخاب نہیں ہوا، بھرتی ہوئی ہے: لیگی رہنماؤں کا رد عمل

Marriyum Aurangzeb

Marriyum Aurangzeb

اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ انتخابات میں غیر جمہوری عناصر پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہوگے۔ نواز شریف آج بھی اصولوں پر کھڑے ہیں ۔ سینیٹ الیکشن میں کرپشن اور دھاندلی ہوئی ہے۔ سنجرانی کا انتخاب نہیں ہوا، بھرتی ہوئی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے سینیٹ انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کی فتح پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کچھ لوگوں کا بھیانک چہرہ کھل کر سامنے آیا ہے۔ نواز شریف آج بھی اصولوں پرکھڑا ہے، ایک دوسرے کو چور کہنے والے گلے مل رہے ہیں ۔ 2018 کے جنرل الیکشن میں عوامی ووٹ فیصلہ کرے گا کہ وہ نواز شریف کیساتھ کھڑے ہیں۔ عام انتخابا ت میں عوام نواز شریف کے نظریے “ووٹ کو عزت دو” کو مضبوط کریں گے۔ ووٹ کی عزت کے لیے اصولوں پر کھڑے ہونے والے شخص کی جیت ہوگی۔

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ الیکشن میں کرپشن اور دھاندلی ہوئی ہے۔ نامعلوم افراد جو ایمپائر کی انگلیا ں پکڑ کر جمہورت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں وہ بھی عوام کے سامنے آگے ہیں ۔ بلوچستان، پنجاب اور کے پی کے میں جس طرح ووٹ خریدے گے سب کے سامنے آگیا ہے۔ پاکستان کی عوام نواز شریف کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں اور ووٹ کی عزت کے نعرے کو ووٹ دیں گے اور 2018 میں ان جعلی جمہوری چہروں کو بے نقاب کریں گے۔ غیر جمہوری عناصر پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہوگے ہیں۔ اگر نواز شریف ڈٹے رہے اور حق اور سچ کی جنگ لڑتے رہے تو انشا اللہ وہ لوگ جو ووٹ خریدتے ہیں 2018 میں عوام انہیں مسترد کر دیں گے ۔

وزیر مملکت طلال چوہدری نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کے جس الیکشن کو روکنے کے لیےکئی سہارے ڈھونڈے گے، کوششیں کی گئی اور اسمبلیاں تحلیل کی گئی ۔ تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود سینیٹ انتخابات خوش آئند ہیں۔ ان انتخابات سے جعلی جمہوری چہرے بے نقاب ہوئے اور تبدیلی کے نعرے بھی دفن ہوئے ، آج عوام کو ان کا اصل چہرہ نظر آگیا ہے ۔ وہ زرداری جو بیماری تھا اب وہ بیماری بنی گالہ پہنچ گئی ہے۔ تبدیلی کی سیاست کا اصل چہرہ کھل کر سامنے آگیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے سنجرانی کا انتخاب کر کے نقصان کیا ہے۔ اب یہ لوگ بے نظیر اور بھٹو کی قبروں پر کس طرح جائیں گے۔ سنجرانی کا انتخاب نہیں ہوا، بھرتی ہوئی ہے۔ اب آصف زرداری کا نظریہ ربانی نہیں سنجرانی ہے۔ عمران، زردای نے نواز شریف کی مخالفت میں جمہوریت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے۔

نواز شریف اصولوں پرکھڑا ہے اور عوام اس کے ساتھ ہیں۔ جس کی بیٹی سڑکوں پر نکلتی ہے تو رش پڑ جاتا ہے جو جہاں کھڑا ہو جلسہ ہو جاتا ہے اور جسے ہاتھ اٹھا کر نامزد کرتا ہے وہ کسی بھی نشان پر جیت جاتا ہے۔ نواز شریف روح رواں ہے جمہوریت الیون کا اور کٹھ پتلیاں بے نقاب ہوگئی ہیں۔