صحیح بخاری شریف باب الزَّكَاةُ مِنَ الإِسْلاَمِ 34 حدیث 46

Hadith

Hadith

تحریر : شاہ بانو میر

وَقَوْلُهُ

وَمَا أُمِرُوا إِلاَّ لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ

وَيُقِيمُوا الصَّلاَةَ وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ وَذَلِكَ دِينُ الْقَيِّمَةِ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ،

قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ،

عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِكٍ

عَنْ أَبِيهِ

أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ

يَقُولُ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ

ثَائِرُ الرَّأْسِ

يُسْمَعُ دَوِيُّ صَوْتِهِ

وَلاَ يُفْقَهُ مَا يَقُولُ حَتَّى دَنَا

فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنِ الإِسْلاَمِ

فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏

خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ ‏

فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهَا

قَالَ ‏ لاَ

إِلاَّ أَنْ تَطَوَّعَ ‏

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏

وَصِيَامُ رَمَضَانَ ‏

قَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهُ

قال لاَ،

إِلاَّ أَنْ تَطَوَّعَ ‏

قَالَ وَذَكَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الزَّكَاةَ‏.‏ قَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهَ

قَالَ ‏

لاَ

إِلاَّ أَنْ تَطَوَّعَ ‏ قَالَ فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لاَ أَزِيدُ عَلَى هَذَا وَلاَ أَنْقُصُ‏

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏

أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ ‏

ہم سے اسماعیل نے بیان کیا

کہا مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا

انھوں نے اپنے چچا ابوسہیل بن مالک سے

انھوں نے اپنے باپ ( مالک بن ابی عامر ) سے

انھوں نے طلحہ بن عبیداللہ سے وہ کہتے تھے نجد والوں میں ایک شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا

سر پریشان یعنی بال بکھرے ہوئے تھے

ہم اس کی آواز کی بھنبھناہٹ سنتے تھے اور ہم سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے

یہاں تک کہ وہ نزدیک آن پہنچا

جب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھ رہا ہے ٌ

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسلام دن رات میں پانچ نمازیں پڑھنا ہے

اس نے کہا بس اس کے سوا تو اور کوئی نماز مجھ پر نہیں

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں مگر تو نفل پڑھے ( تو اور بات ہے )

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور رمضان کے روزے رکھنا

اس نے کہا اور تو کوئی روزہ مجھ پر نہیں ہے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں مگر تو نفل روزے رکھے ( تو اور بات ہے )

طلحہ نے کہا اور

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰۃ کا بیان کیا

وہ کہنے لگا کہ بس اور کوئی صدقہ مجھ پر نہیں ہے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں مگر یہ کہ تو نفل صدقہ دے ( تو اور بات ہے )

راوی نے کہا پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا

یوں کہتا جاتا تھا

قسم خدا کی میں نہ اس سے بڑھاؤں گا نہ گھٹاؤں گا

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر یہ سچا ہے تو اپنی مراد کو پہنچ گیا

35باب اتِّبَاعُ الْجَنَائِزِ مِنَ الإِيمَانِ

حدیث 47

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيٍّ الْمَنْجُوفِيُّ

قَالَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ

قَالَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ، عَنِ الْحَسَنِ، وَمُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏

مَنِ اتَّبَعَ جَنَازَةَ مُسْلِمٍ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا

وَكَانَ مَعَهُ حَتَّى يُصَلَّى عَلَيْهَا

وَيَفْرُغَ مِنْ دَفْنِهَا، فَإِنَّهُ يَرْجِعُ مِنَ الأَجْرِ بِقِيرَاطَيْنِ

كُلُّ قِيرَاطٍ مِثْلُ أُحُدٍ

وَمَنْ صَلَّى عَلَيْهَا ثُمَّ رَجَعَ قَبْلَ أَنْ تُدْفَنَ فَإِنَّهُ يَرْجِعُ بِقِيرَاطٍ

تَابَعَهُ عُثْمَانُ الْمُؤَذِّنُ قَالَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ مُحَمَّدٍ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم نَحْوَهُ‏

ہم سے احمد بن عبداللہ بن علی منجونی نے بیان کیا

کہا ہم سے روح نے بیان کیا

کہا ہم سے عوف نے بیان کیا

انھوں نے حسن بصری اور محمد بن سیرین سے

انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

جو کوئی ایمان رکھ کر اور ثواب کی نیت سے کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جائے

اور نماز اور دفن سے فراغت ہونے تک اس کے ساتھ رہے تو

وہ دو قیراط ثواب لے کر لوٹے گا

ہر قیراط اتنا بڑا ہو گا جیسے احد کا پہاڑ

اور جو شخص جنازے پر نماز پڑھ کر دفن سے پہلے لوٹ جائے تو وہ ایک قیراط ثواب لے کر لوٹے گا

روح کے ساتھ اس حدیث کو عثمان مؤذن نے بھی روایت کیا ہے

کہا ہم سے عوف نے بیان کیا انھوں نے محمد بن سیرین سے سنا انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے انھوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اگلی روایت کی طرح

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر