سپاٹ فکسنگ: شرجیل خان کا مقدمہ، کب کیا ہوا

Sharjeel Khan

Sharjeel Khan

لاہور (جیوڈیسک) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث قومی کرکٹر شرجیل خان پر پانچ سال کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وہ ڈھائی سال تک کرکٹ سے آؤٹ جبکہ اگلے ڈھائی سال کڑی نگرانی میں رہیں گے۔ شرجیل خان کو پانچ میں سے ڈھائی برس کی معطلی کی سزا لازمی کاٹنا ہو گی۔ ٹریبونل نے ابھی مختصر فیصلہ سنایا ہے۔ تفصیلی فیصلہ عید کے بعد سامنے آئے گا۔

پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ اس عرصے میں اگر شرجیل خان کی سرگرمیاں مثبت رہیں تو بقیہ سزا معطل کی جا سکتی ہے۔ اس سزا کا اطلاق اس دن سے ہو گا جب شرجیل خان کو معطل کیا گیا تھا۔ شرجیل خان پر الزام تھا کہ انہوں نے پی ایس ایل کے پہلے میچ میں دو ڈاٹ گیندیں کھیلنے کیلئے جواریوں کی ناصرف پیشکش قبول کی بلکہ اس پر عمل بھی کیا تھا۔

شرجیل خان پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ضابطہ اخلاق کی پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا، جن کا تعلق مشکوک افراد سے ملنے، اس بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو مطلع نہ کرنے اور خراب کارکردگی دکھانے کیلئے مشکوک افراد کی پیشکش قبول کرنے سے ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے تین رکنی ٹریبونل کی کارروائی تقریباً پانچ ماہ جاری رہی۔

خیال رہے کہ پی ایس ایل سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے تین رکنی بنچ نے شرجیل خان کو رواں برس 10 فروری کو معطل کر دیا گیا تھا۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز ہی اس سکینڈل سے ہوا تھا۔ اس سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں شرجیل خان کے علاوہ خالد لطیف، محمد عرفان، شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید مبینہ طور پر ملوث پائے گئے تھے۔ ان کھلاڑیوں میں سے شرجیل خان اور خالد لطیف کو فوری طور پر ہی معطل کر دیا گیا تھا۔ اس کیس میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے فاسٹ باؤلر محمد عرفان کو 6 ماہ کیلئے معطل کر دیا گیا تھا جبکہ شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کے معاملات زیرِ سماعت ہیں۔ خالد لطیف کے بارے میں فریقین نے اپنے حتمی دلائل پیش کر دیے ہیں۔ ان کے بارے میں ٹریبونل ایک ماہ کے اندر اپنا فیصلہ سنائے گا۔

شرجیل خان پر الزام تھا کہ انہوں نے پی ایس ایل ٹو کے آغاز سے قبل دبئی میں مشکوک افراد سے ملاقات کر کے ان کے ساتھ ڈیل کی تھی۔ اس ڈیل میں یوسف انور نامی بک میکر اور کرکٹر ناصرجمشید کے نام سامنے آئے تھے۔ اس کے بعد برطانوی حکام نے ناصر جمشید کو حراست میں لیتے ہوئے ان کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیا تھا تاہم بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ یوسف انور کو بھی حراست میں لیا گیا تھا لیکن انہیں بھی بعد میں ضمانت مل گئی تھی۔
شرجیل خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ پابندی کے فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ 28 سالہ شرجیل خان نے اب تک ایک ٹیسٹ، 25 ون ڈیز اور 15 ٹی ٹونٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔