سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں، عمران خان

Supreme Court

Supreme Court

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ نواز شریف نے اس شخص کیخلاف کیس کیا جس کا کوئی پبلک آفس نہیں ہے اور کبھی اقتدار میں نہیں رہا۔

کراچی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو 60 دستاویزات دی گئیں۔ میں بیرون ملک فلیٹ بیچ کر پاکستان پیسہ واپس لایا لیکن دوسری جانب نواز شریف نے 300 ارب روپے کا جواب دینا ہے۔ گزشتہ ایک سال سے میرا موازنہ پاکستان کے کرپٹ ترین شخص سے کیا جاتا رہا۔ میں نے پاکستان سے باہر جو حلال کا پیسہ کمایا وہ ملک میں لایا تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انھیں جہانگیر ترین کے نااہل ہونے پر بہت افسوس ہوا ہے۔ جہانگیر ترین پاکستان کے ایسے بزنس مین ہیں جو سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ جہانگیر ترین کو تکنیکی بنیادوں پر نااہل کیا گیا۔ تاہم ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں۔ جہانگیر ترین کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کریں گے۔

چیئرمین پی ٹٰی آئی نے کہا کہ چوروں اور ایمانداروں کا موازنہ کرنا جرم ہے۔ ان کے کرپٹ لوگ سپریم کورٹ کے باہر مجھے برا بھلا کہتے تھے۔ یہ خود کرپٹ ہیں تو کہتے ہیں کہ دوسرے بھی کرپٹ ہیں۔ سپریم کورٹ نے ایک سال کی تلاشی کے بعد سپریم کورٹ نے مجھے بری کیا۔ جبکہ دوسری جانب شریف خاندان کے پاس ثبوت پیش کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ سپریم کورٹ میں صرف ایک قطری خط پیش کیا گیا۔