وقت اور تجربے نے مجھے ماڈل سے پروڈیوسر، ڈائریکٹر، ڈیزائنر، پروگرام آرگنائزر اور پروموٹر بنا دیا۔ سنی گل مسیح

Sunny Gill

Sunny Gill

لاہور (اقبال کھوکھر) امریکہ کے علاقے فلڈیفیا میں مقیم سنی گل مسیح پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں۔اور اپنی بے حدصلاحیتوں کے باعث نہ صرف اپنے وطن کا نام روشن کررہے ہیں بلکہ ہزاروں نئے آنے والے نوجوان فنکاروں کے لئے امید اور کامیابی کا بھی ذریعہ ہیں۔فنکارانہ اورخوش مزاج خوبیوں کے مالک سنی مسیح گل ایک ہمدرد انسان اور سچے ایماندار بھی ہیں۔

اسی وجہ سے انہوں نے معتدد گلوکاران کو مسیحی گیت گانے کے لئے نہ صرف مواقع فراہم کئے بلکہ ذاتی حیثیت میں انہیں شناخت کے ساتھ سپانسر بھی کیا۔لاتعداد فنکاروں کو متعارف کرواچکے ہیں۔ایک وقت تھا جب وہ ایک خوبصورت ماڈل تھے مگر وقت اور تجربے نے انہیں پروڈیوسر ،وڈیوڈائریکٹر ،ڈیزائنر،پروگرام آرگنائزر اور پروموٹر بنادیا۔

اتنی صلاحیتوں کے مالک سنی مسیح گل گزشتہ کچھ عرصے سے ”عوامی محبت”کے چیف ایڈیٹر اقبال دانیال کھوکھر سے رابطے میں تھے اور جب انٹرنیشنل میڈیافورم کا قیام عمل میں لایا گیا تو سنی مسیح گل نے ٹیلی فون پر براہ راست مبارکباد پیش کی اور ساتھ ہی بتایا کہ وہ ان دنوں امریکہ میں اچھی آواز کی مالک مسیحی گلوکارہ رینا ڈیوڈ کا تیسرا وڈیو البم تیار کررہے ہیں جویقینا مسیحی کلیسیائوں میں پسندکیا جائے گا۔

اسی دوران میڈیانے سنی مسیح گل سے تفصیلی گفتگوکی جس میں انہوں نے اپنی ذاتی، معاشرتی اور کاروباری حالات زندگی پر کھل کر بات کی۔ سنی مسیح گل نے بتایا کہ ان کاآبائی تعلق ضلع سیالکوٹ سے ہے والدین اچھے مسیحی اورگھر میں مذہبی اقدار وروایات کے حامی رہے۔مجھے بچپن سے ہی ماڈلنگ کرنے اور فنکاروں سے ملنے کا شوق تھا۔مجھے یاد ہے کہ انہوں نے کبھی بھی مجھے اس حوالے سے روکا یا ڈانٹا نہیں بلکہ میں سمجھتا ہوں کہ آج میں جو کچھ بھی ہوں اپنے خدائے قدوس کا شکرگزار ہونے کے بعداپنے گھروالوں کا ممنون ہوں جنہوں نے مجھے سپورٹ کیا۔

یہاں میں بتاتا چلوں کہ میرے چچا ہمایوں گل علاقے کی نامور سیاسی شخصیات میں شمار ہوتے ۔انہوں نے بھی میری معاونت میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔ایک سوال کے جواب میں سنی گل مسیح نے بتایا کہ میں نے2008ء میں ماڈلنگ شروع کی اور بہت ساری کمرشلز میں کام کیا۔بچپن میں دیکھتا تھا کہ ایک فنکار سے کس طرح لوگ جمع ہوکر آٹوگراف لیتے ہیں بس میں نے ٹھان لیا کہ میں بھی کبھی آٹوگراف دینے والوں میں شمار ہوں گا۔ پھر خدا نے ایسا وقت فراہم کیا۔ مجھے2011ء میں سٹار ماڈل کے طور پر بھی کام کیا۔سردارجسی سنگھ،عامر ،سیموئیل، مجنوں بھائی اور معروف گلوگاراکرم راہی نے بہت رہنمائی کی۔

بلکہ اکرم راہی صاحب کے تقریباًہروڈیوالبم میںمیں نے پرفارم کیا۔ان کی خاص شفقت میرے ساتھ رہی۔فیشن کی دنیا میں بھی کام کیا۔انوپم کھیر،سنی جون، رونالیلیٰ، ایشوررائے، نہتا شرکا، سنی دیول، ابیہے دیول، مس نیپال سمیت معتدد ٹاپ فنکاروں کے ساتھ تقریبات میں کام کیا۔جبکہ عمران خان،سنی لیئون سمیت کئی شخصیات سے مل چکا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ فرانس، انڈیا، دبئی، جنوبی افریقہ سمیت معتددممالک کے دورے کرچکے ہیں اوراب بھی انڈیا میں مجھے مدعوکیا ہوا ہے مگر میں اس حوالے سے ستمبر میں پاکستان کے دورے کے بعد فیصلہ کروں گا۔

سنی مسیح گل نے بتایا کہ انہیں کئی ایوارڈز،اسناد اورتعریفی سرٹیفکیٹ مل چکے ہیں مگر میں سمجھتا ہوں کہ میرا اصل ایوارڈعوام کی بے حد محبت ہے جو وہ مجھ سے کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وہ2013ء میں امریکہ شفٹ ہوگئے اور پھر ماڈلنگ،مینجمنٹ کرافٹنگ اور گلوکاری کی تربیت بھی مکمل کی اور اب خداکے فضل سے ایک بھرپور زندگی گزار رہاہوں۔ایک سوال کے جواب میں سنی مسیح گل نے بتایا کہ میں پروگرامزاور ریکارڈنگز کے باعث بہت سارے سفر کرتا ہوں اس حوالے سے میری بیوی کااعتماد اور تعاون میرے ساتھ ہوتا ہے۔

میرے دوبیٹے ہیں ایک کانام جارڈن گل اور دوسرے کانام یرمایا گل ہے۔ مجھے خدا نے اچھی بیوی اور اچھاگھربخشے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں تمام پاسٹرز،خداکے خادم اپنااپناکاروبار یاجاب کرتے ہیں اور بعد میں سنڈے سروسز اوردیگر عباداتی پروگرامز کرتے ہیں جبکہ پاکستان میں صورتحال مختلف ہے ۔مذہبی رہنمائوں کواپنے معاشی معاملات خودمحفوظ کرنے چاہئیں۔

جب سنی مسیح گل سے کہا گیا کہ وہ نوجوان طبقہ کو کیا پیغام دینا چاہیں گے توانہوں نے بڑی سنجیدگی سے کہا کہ سب سے پہلے اپنی تعلیم پر توجہ دیں، جس طرح ڈاکٹر، انجیئنر اور وکیل بننے کے لئے کوشش کرتے ہیں تو شوبز کی طرف بھی آئیں کیونکہ جس طرح دوسرے شعبوں میں نام پیداکیا جاسکتا ہے تو شوبز میں بھی بہترمقام حاصل کیاجاسکتا ہے بشرطیکہ اس میں لگن،محنت اورتربیت سے کام کیا جائے۔انہوں نے پاکستان میں بسنے والے مسیحیوں سے اپیل کی کہ وہ باہمی اختلافات اور مفادات کی بجائے اجتماعی غوروفکر کریں،بھائی چارے اور محبت کو فروغ دیں چھوٹے چھوٹے لڑائی جھگڑوں سے اجتناب کریں۔٭