سچا واقعہ “” کوئی ایک “”

Plane Flying from Dubai

Plane Flying from Dubai

تحریر: شاہ بانو میر
واقعہ کچھ اس طرح سے ہے 3 سال پیشتر دوبئی سے جہاز نے اڑان بھری تو میں ساڑھے تین گھنٹے نجانے اپنے اللہ سے کیا کیا کہتی رہی یہ یاد ہے بس کہ بار بار دعا مانگی اللہ جی !! آج بہت قریب ہوں بادلوں بھرے آسمان سے سن لیں اور وہ راستہ عطا فرما دیں جو آپکو پسند ہے – نہیں جانتی تھی کہ دعا ایسے قبول ہوگی کڑی سے کڑی کیسے ملی آج بھی سوچتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے – پاکستان طویل عرصے بعد جانا ہوا – خوشگوار حیرت ہوئی کہ سب کے سب ہی اللہ کی طرف آ چکے ہیں۔

ایک میری بہن ماشاءاللہ وہ شروع ہی سے دین کی طرف تھی ہم ہی بگڑے ہوئے تھے – وہ اسلامی درس و تدریس سے منسلک ہو چکی تھیں – اور مجھے اس گھر میں رہنے سے احساس ہو رہا تھا کہ اس کی ذات میں سب کچھ ہم سے بہتر ہے – سادگی عزت و احترام رشتے داروں کے ساتھ میل ملاپ لباس میں توازن خاموشی سادگی احترام بچوں کے ساتھ شوہر کے ساتھ دوستانہ انداز – یہ سب غیر محسوس انداز میں مجھے اس گھر کا طریقہ کچھ الگ دکھا رہا تھا -باقی ہم سب ویسے ہی تھےنمود و نمائش کے عادی بوتیک کے ملبوسات ہنسی مذاق بے شعور زندگی کے عادی عام مسلمان -ایک دن وہ مجھے اپنی بالائی منزل دکھانے لے گئی جیسے ہی پہلا دروازہ کھلا تو سامنے قرآن پاک موجود تھے پوچھنے پر پتہ چلا کہ آج ہی آئے ہیں اور ابھی ان کی ترتیب دینا ہے۔

نجانے کیا سوچ کر میں نے کہا کہ پہلا قرآن پاک میں لے رہی ہوں -وہی عام روٹین وہی زندگی کی مصروفیات کی بھرماردعا وغیرہ سب بھول گئی – مگر دعا قبولیت کا درجہ پا چکی تھی -واپسی ہوئی دوستوں کے اصرار پر نورالقرآن کا پہلی باردورہ قرآن سنا ہماری میزبان ایسی پیارے انداز میں ری کیپ کرواتیں اور قرآن پاک کی اہمیت بیان کرتیں سبحان اللہ استاذہ جی کو مکمل قرآن پاک کا ترجمہ کرتے سننا بہت خوبصورت اور پیارا سفر تھا ان کی ایک بات دعا کریں کہ اسلام کا قرآن کا بیج دل کی زمین میں اللہ بو دے۔

Islam

Islam

اگر ایسا ہوا تو دیکھئے گا کیسا ہرا بھرا پودا تناور درخت بنے گا اسلام کا جس کی آج بہت ضرورت ہے دیکھتے ہی دیکھتے فرانس میں کہاں چند خواتین تھیں اور آج کہاں لاتعداد خواتین گھروں میں واٹس آاپ پر درس قرآن روزانہ سن کر شعور حاصل کر رہی ہیں گھر میں موجود قرآن پاک میچ نہیں کرتے تھے اس ترجمے سے جو استاذہ جی کرواتی تھیں -پاکستان والا قرآن پاک کھولا توالحمد للہپہلی کڑی ملی کہ یہ وہی قرآن پاک ہے جو میں پاکستان سے لائی تھی – اس کے بعد جوں جوں دن گزرتے گئے یہ احساس دل میں جڑ پکڑتا گیا کہ لیکن سب کو جتنا جلد ہو سکے قرآن پاک تک پہنچنا چاہیے۔

ہدایت کا کامیابی کا اصل کا سفر شروع کرنا چاہیے فرانس میں ایک ٹیم بنی جنہوں نے دن رات محنت کر کے قرآن پاک کا ترجمہ ٹائپ کروایا – کسی خاتون کو نام نہیں چاہیے نہ ہی تشہیر صرف مقصد تھا قرآن پاک انغٹر نیٹ پر لگ جائے اور سب اس سے مستفید ہوں استاذہ جی کی وہ بات اس وقت بہت یاد آئی کہ گھر میں کئی قرآن پاک موجود ہٰیں -لیکن– کوئی ایک — شائد یہی قرآن پاک لینے جانا تھا پاکستان سے جس نے ٹائپ ہونا تھا اور دنیا تک پہنچنا تھا -پاکستان میں ٹیبل پر موجود لاتعداد قرآن پاک تھے۔

Quran

Quran

جو گھروں میں گئے ہوں گے نیک ہاتھوں نے کھولے ہوں گے شعور کا آگاہی کا سفر شروع کر چکے ہں گے – لیکن ان سب ملیں سے ایک قرآن پاک وہ ہے جس کی تحریر آپ تک پہنچی -کئی ویب سائٹس پر لگایا گیا – وہ –“کوئی ایک — بن گیا – جو پھیلا اور انشاءاللہ پڑھا جاتا رہے گا -اور یہ سفر ایسا نہیں کہ ایک سال دو سال میں آپکو واضح فرق دکھائی دے 23 سال کا طویل صبر آزما وقت تھا قرآن پاک کی تکمیل کا -دلوں پر جما ہوا زنگ اترنا اتنا آسان نہیں ہوتا مشکل تکلیف دہ سفر ہے اپنے آپ سے ہجرت کرنا خواہشات سے جہاد کرنا ہر وقت احتساب اور اپنی اصلاح آسان عمل نہیں۔

لیکن جب جُڑ جائیں تو یہ آٹو میٹک نظام میں ڈھل جاتا ہے دل دماغ دونوں ہی اللہ سے مسلسل رابطے میں رہتے ہوئے توبہ استغفار معافی کے خواستگار رہتے ہیں -آہستہ آہستہ اللہ پاک نکھارتا ہے سنوارتا ہے – احکامات کی اہمیت اور اپنے زوال کی طرف خود ہی توجہ مبذول ہو جاتی ہے اور شعور کا سفر شروع ہو جاتا ہے -استاذہ کا یہ جملہ کے اجتماعیت کو فروغ دیں کہ بہت سے لوگوں میں سے کسی ایک کو اللہ چن کر اس سے بہت بڑا کام لے لیتا ہے – ان کی بار بار کہی ہوئی بات آج سمجھ آ رہی ہے -دعا ہے کہ جو جو اس تحریر کو پڑہے ہو سکتا ہے استاذہ جی — کوئی ایک –آ پ میں سے ہو جو یہ۔

پڑھےآپکی کھوجآپکی تلاش قرآن پاک کا ترجمہ پڑھنے پر رغبت دلوائے اور اس تحریر کا مقصد مکمل ہو جائے -اللہ کرے کہ آپ وہی “” کوئی ایک “” جو اس سفر کو بہترین انداز میں مزید آگے بڑھا کر امت کو بچانے سنوارنے کا اہتمام کرنے والے بن جائیں -شائد اگر غلط نہیں ہوں تو اس مشکل وقت میں ہم سب کو وہی”” کوئی ایک “”بننا ہے جو اس مرتی کٹتی بکھرتی کمزور نحیف ناتواں امت کو دوبارہ قرآن سے جوڑ کرامت وسط ہونے کا حق ادا کردے – جو لوگوں کیلئے بنائی گئی جو نیک اچھے کاموں کا حکم دیتی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔
واخر الدعٰونا ان الحمد للہ

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر: شاہ بانو میر