ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخاب میں ’دھاندلی‘ کا خدشہ

Donald Trump

Donald Trump

امریکہ (جیوڈیسک) امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نومبر میں ہونے والے الیکشن دھاندلی ہو سکتی ہے۔

امریکی ریاست اوہایو کے شہر کولمبس میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ ’بار بار‘ سن چکے ہیں کہ مقابلہ غیر شفاف ہوگا تاہم انھوں نے اس دعوے کے حق میں کوئی شواہد نہیں پیش کیے۔

اس سے قبل وہ ہلیری کلنٹن کے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدواری کا مقابلہ جیتنے پر بھی اس قسم کی بات کہہ چکے ہیں۔

انھوں نے کہا: ’ آٹھ نومبر کو ہمیں مزید ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ انتخابات میں دھاندلی ہوگي اور مجھے امید ہے کہ رپبلکن اس پر گہری نظر رکھ رہے ہیں نہیں تو یہ (الیکشن) ہم سے چھین لیا جائے گا۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک حالیہ خطاب میں ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار اور اپنی حریف ہلیری کلنٹن کو ’شیطان‘ قرار دیا ہے۔

ریاست پینسلوینیا میں ایک ہائی سکول میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کے مقابلے میں ہلیری کلنٹن سے شکست کھانے والے برنی سینڈرز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس سے قبل بھی ٹرمپ نے ہلیری کلنٹن پر تنقید کی تھی ٹرمپ نے کہا: ’انھوں (سینڈرز) نے شیطان کے ساتھ سودا کیا۔ وہ (ہلیری) شیطان ہیں۔‘ رپبلکن امیدوار نے اس سے پہلے بھی سینڈرز کی ہلیری کلنٹن کی حمایت کو شیطان کے ساتھ معاہدے کے مترادف قرار دیا تھا۔

لیکن سوموار کا ان کا بیان یہاں تک چلا گيا کہ انھوں نے پہلی بار ہلیری کلنٹن کی ذات کو ’شیطان‘ سے تعبیر کیا۔ ادھر امریکہ میں ڈیموکریٹس اور رپبلکن رہنماؤں کی جانب سے ایک مسلم فوجی کی والدہ کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

سابق رپبلکن امیدوار جان مکین نے بھی اس معاملے پر ٹرمپ کی تنقید کی ہے۔ خیال رہے کہ مسلم فوجی کیپٹن ہمایوں خان سنہ 2004 میں 27 سال کی عمر میں عراق کے ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ویت نام جنگ کا تجربہ رکھنے والے سینیٹر مکین نے انتہائی سخت الفاظ میں کہا کہ ’ٹرمپ کو ہمارے بہترین لوگوں کو بے وقار کرنے کی کھلی چھوٹ نہیں ہے۔‘

مسلم فوجی کی والدہ کا مذاق اڑانے پر مسٹر ٹرمپ کو تنقید کا سامنا ہے غزالہ خان کے شوہر خضر خان نے جمعرات کو ڈیموکریٹک نیشنل کنوینشن میں ایک جذباتی تقریر کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ خضر خان کی تقریر کے دوران غزالہ خان کو بولنے نہیں دیا گيا۔

ایک دوسرے معاملے میں امریکی ارب پتی تاجر وارن بفٹ نے ٹرمپ کو اپنے ٹیکس ریٹرنز جاری کرنے کی بات کہی تاہم ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جب تک کہ حکام آڈٹ مکمل نہیں کر لیتے اس وقت تک اسے عوام کے سامنے پیش نہیں کیا جا سکتا۔

لیکن وارن بفٹ کا کہنا ہے کہ ٹیکس ریٹرنز عام کرنے اور لوگوں کے اس کے بارے میں سوال کے متعلق کوئی قانونی قباحت نہیں ہے۔

مسز کلنٹن کی حمایت میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کے ٹیکس کی بھی جانچ ہو رہی ہے لیکن وہ ٹرمپ سے اس بارے میں ’کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت‘ ملنے کے لیے تیار ہیں۔