’وینس آنا ہے تو سامان کمر پر لاد کر لاؤ‘

Venice

Venice

وینس (جیوڈیسک) آبی گزرگاہوں کے لیے دنیا بھر میں مشہور اطالوی شہر وینس میں حکام ایسے سوٹ کیس یا بیگوں پر پابندی لگانے پر غور کر رہے ہیں جنھیں گھسیٹنے کے لیے ان میں پہیے نصب ہوں۔ اس تجویز کی وجہ مقامی آبادی کی جانب سے کی گئی شکایات ہیں کہ پتھریلی گلیوں میں سامان گھسیٹنے کی آوازیں رات کو نیند میں خلل کا باعث بنتی ہیں۔

وینس اٹلی کے معروف ترین شہروں میں ایک ہے اور سیاحوں کے لیے انتہائی پرکشش ہے۔ یہاں سالانہ تقریبا پونے تین کروڑ سیاح آتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وینس آنے والے سیاح ایسا سامان لانے سے گریز کریں جس میں پہیے نصب ہوں یا ایسے ربر کے پہیے استعمال کریں جن میں ہوا یا پانی بھرا ہو اور وہ شور نہ کرتے ہوں۔

اس اقدام سے شہر کی قدیم گلیوں کے محفوظ رہنے کا خیال بھی پیش کیا گیا ہے۔ وینس کی کونسل کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ شہر کے باسیوں کو خوش اور مطمئن کرنے کے لیے بنایا گيا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے: ’یہ منصوبہ ان متعدد شہریوں کے جواب میں تیار کیا گیا ہے جنھوں نے حالیہ دنوں مقامی کونسل میں یہ شکایت درج کرائی ہے کہ سامان کے لانے اور لے جانے سے کبھی کھبی دن اور رات میں انھیں شدید کوفت کا سامنا رہتا ہے۔ تاہم ایک ہوٹل کے منیجر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پابندی ناقابل عمل ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’اگر گزرگاہ پرشور ہے تو اسے صحیح کرنا چاہیے نہ کہ سوٹ کیس کو۔‘ اگر یہ پابندی نافذ کر دی جاتی ہے تو اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 500 یورو تک کا جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔