یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح لڑائی کے دوران ہلاک

Ali Abdullah Saleh

Ali Abdullah Saleh

صنعا (جیوڈیسک) غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح کو حوثی جنگجوؤں نے لڑائی کے دوران ہلاک کر دیا ہے۔ یہ دعویٰ حوثی ٹیلی وژن کی جانب سے سامنے آیا ہے لیکن کسی اور ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

تاہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری کی گئی تصاویر سے حوثیوں کا یہ دعویٰ درست نظر آتا ہے۔ ان تصاویر میں یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح کی لاش کو دکھایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ابھی چند روز قبل ہی علی عبداللہ صالح نے سعودی عرب کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی جس پرحوثیوں کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔ تاہم سعودی عرب کی جانب سے اس بات کا خیر مقدم کیا گیا تھا۔

یمن میں تقریباً دو برس سے سعودی اتحاد کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ عبداللہ صالح کو 2012ء میں اس وقت اقتدار چھوڑنا پڑا جب ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گئے تھے اور انھیں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی حمایت حاصل ہے۔

علی عبداللہ صالح نے اپنے آخرہی بیان میں کہا تھا کہ کہ وہ ایک نئی شروعات پر تیار ہیں، اگر سعودی اتحاد شمالی یمن کی ناکہ بندی ختم کر دے اور حملے روک دے۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنے ہمسایہ ممالک سے کہتا ہوں کہ ہم ایک نئی شروعات کر سکتے ہیں۔

اس بیان پر حوثیوں کے ترجمان نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی عبداللہ صالح کی تقریر اتحاد اور شراکت داری کے خلاف بغاوت ہے۔ انہوں نے اس فریب کو بے نقاب کیا ہے کہ جو جارحیت کے خلاف کھڑا ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔