بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا

hazaroon sawal

hazaroon sawal

بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا
زمانے بھر سے وعدہ کر لیا کیا

تو کیا سچ مچ جدائی مجھ سے کر لی
تو کیا خود کو بھی آدھا کر لیا کیا

ہنر مندی سے اپنی دل کا صفحہ
مری جاں تم نے سادہ کر لیا کیا

یہاں کے لوگ کب کے جا چکے ہیں
سفر جادہ بہ جادہ کر لیا کیا

اٹھایا اک قدم تو نے نہ اب تک
بہت اپنے کو ماندہ کر لیا کیا

تم اپنی کج کلاہی ہار بیٹھیں؟
بدن کو بے لبادہ کر لیا کیا

بہت نزدیک آئی جا رہی ہو
بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا

جون ایلیا