اربوں روپے گوانے والے سراپا احتجاج چار پانچ سال گذرنے کے بعد بھی متاثرین کی داد رسی نہ ہو سکی

Protest

Protest

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) اسلامی بنکاری کے نام پر سادہ لوح لوگوں کو انکی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کرنے والے وایلا کرنے والے متاثرین کو مختلف اوچھے ھتکنڈے استعمال کر کے ہراساں کرنا شروع ہوگئے۔ اربوں روپے گوانے والے سراپا احتجاج چار پانچ سال گذرنے کے بعد بھی متاثرین کی داد رسی نہ ہوسکی ، مضاربہ سیکنڈل کی بھینٹ چڑھنے والے خود کشیوں اور فاقہ کشی پر مجبور ، متعدد افراد زندگی کی جمع پونجی لٹنے کا غم برداشت نہ کر سکے اور اللہ کو پیارے ہوگئے۔

متعدد تا حال موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں، متاثرین کی کثیر تعداد ڈی ایس پی آفس ٹیکسلا سرکل پہنچ گئی ،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد بنگش ، رئیس بنگش و دیگر کا کہنا تھا کہ انھوں نے محنت مزدوری کر کے بیرون ممالک میںایک ایک پیسہ جوڑا ہمیں اسلامی بنکاری کے نام پر دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا اور ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ یہاں وہ لوگ جنہوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کیا معزز بنے ہوئے ہیں الٹا متاثرین کے خلاف ساز باز اور ملی بھگت سے پولیس کے زریعے انھیں ہراساں کر رہے ہیں آج بھی ڈی ایس پی آفس ہمیںانکوائری کے لئے بلایا گیا اور درخواست دینے والا کوئی اور نہیں بلکہ لوٹ مار کے میگا سیکنڈل میں ملوث دال خنان کا بیٹا عمر خنان اور گل حکیم کا بیٹا رحمان الدین ہیں متاثرین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ اکثریت کی تعداد اور سیز پاکستانی ہیں جنہوں نے بیرون ممالک کی کمائی ان لوگوں کے ہاتھوں لوٹا دی زاہد بنگش کا کہنا تھا کہاکہ اسلامی بینکاری کے نام پر ہمیں لوٹا گیا۔

اب نوبت یہاں تک آچکی ہے کہ ہمارے گھروں میں فاقہ کشی جیسی صورتحال پیدا ہوچکی ہے ، بچوں کو بجٹ نہ ہونے کے باعث سکول نہیں بھیج پارہے،زاہد بنگش کا کہنا تھا کہ متاثرین تو ہزاروں میں ہے واہ کینٹ ٹیکسلا صوبہ کے پی کے ہنگو پشاور اور دیگر علاقوں کی بھی کثیر تعداد موجود ہے ،مفتیان صاحبان اور مولیوں کے فتوے کو بنیاد بنا کر ہمیں اسلامی بنک کاری کی جانب رجوع کیا ، زاہد بنگش کا کہنا تھا کہ اکثریت اورسیز پاکستانی ہیں جنہوں نے زندگی کا طویل عرصہ بیرون ممالک محنت مزدوروی کرتے ہوئے گزارا مگر انکی زندگی بھر کی کمائی یہ نو سر باز لوٹ کر لے گئے،انکا کہنا تھا کہ ان افراد میں متعدد لوگ ایسے ہیں جنہوں نے چار سے پانچ کروڑ کی رقم اسلامی بنکاری کے نام پر جمع کرائی آج یہ لوگ پائی پائی کے محتاج ہیں داد رسی اور انصاف کے لئے ہر دروازہ کھٹکٹا یا مگر تاحال انکی داد رسی نہ ہوسکی ،زاہد بنگش کا کہنا تھا کہ ان متاثرین میں سات آٹھ افراد ایسے ہیں جو دل برادشتہ ہوکر خود کشی کر چکے ہیں متعدد دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں، انھوں نے بتایا کہ ایک مضاربہ سیکنڈل میں ملوث ایک فرد افضل خان جیل میں جبکہ باقی باہر سر عام دندناتے پھر رہے ہیں،انھیں کوئی پوچھنے والا نہیں،انھوں نے حکومت کے ذمہ داران وزیر اعظم پاکستان وزیر اعلیٰ پنجاب ، کے پی کے، پولیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ان لوگوں کو گھیرا تنگ کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے جو لوگ اس میگا سیکنڈل میں ملوث ہیں اور بلا خوف دندناتے پھر رہے ہیں،انھوں نے بتایا کہ عمر خنان اور انکے قریبی رشتہ دار اس مضاربہ سیکنڈل میں ملوث ہیں جو آئے روز ان متاثرین کو ساز باز کر کے بجائے اسکے کے انھیں ان کی رقم لوٹائی جائے الٹا کبھی کچہری کبھی تھانے میں مختلف اوچھے ھتکنڈے استعمال کر کے ہراساں کر رہے ہیں ہم لوگ آپس میں چندہ کر کے ان معاملات کو نبٹا رہے ہیں ،انھوں نے انکشاف کی کہ اس گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں ،اور سب لوگ منظر عام سے غائب ہیں،ہم متاثرین انصاف کے حصول کے لئے اب تک لاکھوں روپے خرچ کر چکے ہیں مگر تاحال ماری کسی جگہ سے کوئی داد رسی نہ ہوئی،اب ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں کہ یا ررلمنٹ کے سامنے اجتماعی خود کشی کریں ادہر معلوم ہوا ہے کہ ڈی ایس پی ٹیکسلا سرکل ساجد گوندل کی انکوائری میں متاثرین کے موقف کو درست قرار دیتے ہوئے اور دوسری پارٹی یعنی درخواست گزار عمر خنان، رحمان الدین کو گواہان کی موجودگی میں غلط ثابت کیا گیا،زاہد بنگش کا کہنا ہے کہڈی ایس پی ساجد گوندل نے میرٹ پر انکوائری کی،اور نو سر باز گروہ کے خلاف سخت ایکشن لینے کی سفارش کی ہے زاہد بنگش کے مطابق انکوائری رپورٹ آر پی او راولپنڈی، ڈی آئی جی، وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کی جائے گی ، انھوں نے امید ظاہر کی کہ انشااللہ متاثرین کی داد رسی ہو گی۔

ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا0300-5128038