ایک اور حوا کی بیٹی عصمت دری کا شکار ہوگئی

Asma Niaz Taxia

Asma Niaz Taxia

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) ایک اور حوا کی بیٹی عصمت دری کا شکار ہوگئی،. درندہ صفت نوجوان شادی کا جھانسہ دیکر چھ ماہ سے زائد دوشیزہ کی عزت سے کھیلتا رہا،کئی دوستوں کو داد عیش بھی دی، پولیس تھانہ صدر نے دوشیزہ کی درخواست اور میڈکل رپورٹ کی روشنی میں ملزمان کے خلاف زیر دفعات376/338A اور 420 / 109 کے تحت مقدمہ درج کرلیا،اثر و رسوخ کے حامل ملزمان کی دوشیزہ کو انتہائی نتائج کی دھمکیاں، غریب دوشیزہ کی وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،انسانی حقوق کی تنظمیوں ، وزیر اعظم پاکستان ، چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی دھائی،اٹک پولیس کا اہلکار بھی عصمت دری کے کردار میں شامل۔

تفصیلات کے مطابق گلبرگ کالونی سٹریٹ نمبر تین کی رہائشی اسماء نیاز دختر نیاز علی نے میڈیا کو ظلم کی داستان سناتے ہوئے باتیا کہ اسکے تعلقات چھ سات ماہ قبل محمد زبیر نامی شخص سے استوار ہوئے، وہ اس سے محبت کرنے لگی، مذکورہ نوجوان نے اسکی سادگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے بلیک میل کرنا شروع کردیا،اصرار پر ایک مرتبہ فرضی کچھ لوگوں کو بلا کر نکاح کا ڈرامہ رچایا ، اس دوران میرا حمل ہوا جس پر زبیر نے مجھے حمل ضائع کرنے کا کہا انکار پر اس نے مجھ پر بہمانہ تشدد کیا جس سے میرا حمل ضائع ہوگیا،تکلیف بڑھنے پر ایک پڑوسی خاتون نے میری مدد کی،نکاح نامہ کی بابت اسکا کہنا تھا کہ میرا جعلی نکاح نامہ تیار کیا گیا تھا،شک گزرنے پر میں نے نکاح نامہ طلب کرنے پر اصرار کیا تو وہ مسلسل ٹال مٹول کرتا رہا جس پر میرا شک مزید بڑھ گیا، اس دوران وہ میری عزت لوٹتا رہا، جبکہ اپنے کئی دوستوں کے سامنے بھی مجھے زبردستی پیش کرتا رہا،چھ ماہ سے ازیت کا شکار رہی ،میری کہیں شنوائی نہ ہورہی تھی جب منہ کھولتی تو مجھے کہا جاتا کہ اگر ایسا کیا تو تمھاری بنائی ویڈیو منظر عام پر لے آئیں گے۔

اس خوف سے میں نے چپ سادھ لی، لیکن اس ظالم شخص نے مجھے کہیں کا نہ چھوڑا ، مجھے تشدد کا نشانہ بناتا رہا،جس سے میری حالت غیر ہوگئی، اسماء نے مزید بتایا کہ زبیر کا دوست جو اٹک تھانہ میں ڈیوٹی کرتا ہے ممتاز ، زبیر کا والد محمد بشیر مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں پہلے مجھ سے نکاح کرانے کا جھانسہ دیکر دو لاکھ روپے اینٹھے بعد میں ملی بھگت کر کے مجھے بلیک میل کرتے رہے، یہ تمام کردار وں نے میری عزت کا بیوپار کیا ، جبکہ واہ کینٹ ایریا کا رہائشی جو کہ موبائل کا کاروبار کرتا ہے،قسطوں پر موبائل دیتا ہے جس کا نام عبدالقادر ہے اس نے میرے ساتھ زبردستی گن پوائنٹ پر فحش ویڈیو بنوائی تاکہ مجھے بلیک میل کرسکے ، مذکورہ شخص کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پی او ایف اسٹیٹ ایریا میں رہتا ہے اور سرکاری ملازم ہے۔

اسما کا کہنا تھا کہ میں بھی کسی کی بیٹی ہوں ، مجھے صرف انصاف چاہئے، اثر رسوخ کے حامل ملزمان مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، مجھے ان لوگو ں سے جان کا خطرہ ہے ، میں دنیا میں تنہا ہوں ، اسما نے وزیر اعلیٰ پنجاب میان شہباز شریف ، وزیر ادخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ مجھے میرا حق دلایا جائے اور ملزمان کو کری سے کڑی سزا دی جائے ،میں صرف انصاف کی متلاشی ہوں ، اب میں کسی صورت بھی اس درندہ صفت انسان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی جس نے میری عزت سے کھلواڑ کیا اور اپنے مقاصد پورے کرتا رہا۔