کراچی میں سفاک بھائی نے بہن کو بے دردی سے قتل کردیا

killing

killing

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں سفاک بھائی نے بہن کو بے دردی سے قتل کردیا ، زخموں سے چور سترہ سالہ سمیرا ڈیڑھ گھنٹے تک تڑپتی رہی اور بھائی بے حسی کے ساتھ پاس بیٹھا موبائل فون سے کھیلتا رہا ۔ مومن آباد کراچی میں انسانیت سسکتی رہ گئی ، بھائی حیات نے بہن سے زندگی چھین لی ، لوگ تماشا دیکھتے رہے ، فوٹیج بناتے رہے لیکن کسی نے مدد کو پکارتی سمیرا کی جان نہ بچائی ۔

زخموں سے چور درد سے تڑپتی مدد کو پکارتی یہ سترہ سالہ سمیرا ہے جسے کسی اور نے نہیں اسی کے سفاک بھائی نے چھریوں کے وار کرکے زخمی کردیا اور اس کے چہرہ کو ڈھانپ کر پاس بیٹھ کر بے حسی سے موبائل فون سے کھیلنے لگا ۔ سمیرا ڈیڑھ گھنٹے تک تڑپتی رہی ، ایڑیاں رگڑتی رہی ، شاید بڑے بھائی کو رحم آجائے ، کوئی محلے دار ہی اس کو ہسپتال پہنچا دے ۔ کوئی حساس دل ریسکیو یا پولیس کو ہی اطلاع دے ، لیکن تڑپتی ہوئی سمیرا کی چیخیں کسی نے نہ سنی ۔ بھائی کا خون تو سفید ہو ہی گیا تھا ، وہاں موجود لوگ بھی تماشا دیکھتے رہے ، نہ کسی نے ظالم کا ہاتھ روکا اور نہ کسی نے مظلوم کی مدد کی ۔

بس اپنے موبائل فون سے فوٹیج بناتے رہے اور سمیرا کو بے چارگی کے ساتھ موت کی وادی میں اترتا دیکھتے رہے ۔ بے حس معاشرے کی اس تصویر میں یہ چند بچے ہیں جن میں آنکھوں میں آنسو ، چہرے پر خوف اور بے بسی ہے لیکن یہ معصوم اس سے زیادہ کچھ نہیں کر پائے ۔ سترہ سالہ سمیرا کو اس کے بھائی نے محض شبے میں قتل کیا ۔ اسے خود بھی نہیں پتہ کہ کیا واقعی یہ غیرت کے نام پر قتل ہے یا نہیں ۔ سمیرا کی زندگی کا قاتل بھائی حیات اب سلاخوں کے پیچھے ہے لیکن بے حسی کا تماشا دیکھنے والے سب آزاد ، کیا اس تڑپتی موت کے تماش بین بھی اس جرم میں شریک نہیں ۔