پشاور : ضمنی انتخابات، خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا

 Peshawar Elections

Peshawar Elections

پشاور (جیوڈیسک) پشاور میں صوبائی اسملبی کے حلقہ پی کے 8 میں ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ پولنگ سٹیشن گورنمنٹ پرائمری سکول خزانہ بالامیں مشترکہ پولنگ سٹیشن میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔

حلقہ پی کے آٹھ میں پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہوا۔ شدید گرمی کے باعث ٹرن آئوٹ کم رہا تاہم مردوں کے پولنگ سٹیشنز میں ووٹرز کی تعداد زیادہ رہی۔ پی کے آٹھ کی نشست مسلم لیگ ن کے ارباب اکبر حیات کی وفات سے خالی ہوئی تھی۔ اس نشست پر پی ٹی آئی کے شہزاد خان ، جے یو آئی کے آصف اقبال دائود زئی ، پیپلز پارٹی کے ملک طہماش اور اے این پی کے اعجاز سمیاب سمیت پندرہ امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔

پی ٹی کے آئی جے یو آٗئی اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے مابین کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ انتخابات کیلئے 98 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں چالیس انتہائی حساس ، 47 حساس اور گیارہ کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔ اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 36 ہزار سے زائد ہے۔

پولنگ سٹیشنوں میں پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ پاک فوج کے اہلکار بھی سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ پولنگ سٹیشن گورنمنٹ پرائمری سکول خزانہ بالا میں خواتین کے مشترکہ پولنگ سٹیشن کے باعث حالات کشیدہ ہو گئے۔ پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتوں نے خواتین کو اس پولنگ سٹیشن میں ووٹ پول کرنے سے روک دیا۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کی نگہت اورکزئی اور سینیٹر روبینہ خالد بھی موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کی خواتین کو روکے جانے پر احتجاج کیا جس سے حالات کشیدہ ہو گئے۔

دوسری جانب پولنگ سٹیشن واحد گڑھی میں بھی خواتین پولنگ سٹیشن پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مابین حالات کشیدہ رہے۔