انڈر 16، انڈر 19 کے ٹرائلز اور میٹرک، انٹر کے امتحانات ساتھ ساتھ

Shahryar Khan

Shahryar Khan

لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ ایک طرف کم پڑھے لکھے کرکٹرز کو کھیل میں تنزلی کی وجہ قرار دیتا ہے اور دوسری طرف انڈر سکسٹین اور انڈر نائنٹین کرکٹرز کے ٹرائلز اس وقت کئے جاتے ہیں جب بچے امتحانات میں مصروف ہوں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کو تلاش ہے اچھے اور پڑھے لکھے کرکٹرز کی ایسے کرکٹرز جو بیٹ اور قلم دونوں کے کھلاڑی ہوں ۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان سمجھتے ہیں کہ ماضی اور اب کے کرکٹرز میں فرق تعلیم کا ہے اور یہی فرق کھیل پر اثر انداز ہو رہا ہے۔

لیکن شاید شہریار خان نہیں جانتے کہ ان کی ناک کے نیچے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کوچز نے انڈر سکسٹین کے ٹرائلز تب رکھے ہیں جب میٹرک کے امتحانات ہو رہے تھے اور اب انڈر نائنٹین انٹر ڈسٹرکٹ کے دوران انٹر کے امتحانات جاری ہیں ۔ ایک ایسا موڑ بھی آتا ہے جب نوجوانوں کو کھیل اور تعلیم میں کسی ایک کو چننا ہوتا ہے۔ اس لئے کرکٹ کے جنون میں ڈوب کر کچھ نوجوان قلم کو چھوڑ کر بیٹ ہاتھ میں تھام لیتے ہیں۔