تحریر : ساجد حبیب میمن سندھ کے عظیم صوفی شاعر شاہ عبداللطیف بھٹائی کی ولادت 18 نومبر 1689ء (1101ہجری) میں موجودہ ضلع مٹیاری کے قصبے ہالا میں ہوئی۔ آپ کے والد سید حبیب شاہ ہالا حویلی
تحریر : ساجد حبیب میمن سندھ کے عظیم صوفی شاعر شاہ عبداللطیف بھٹائی کی ولادت 18 نومبر 1689ء (1101ہجری) میں موجودہ ضلع مٹیاری کے قصبے ہالا میں ہوئی۔ آپ کے والد سید حبیب شاہ ہالا حویلی
تحریر : اختر سردار چودھری، کسووال امرتا کے والد ماسٹر کرتار سنگھ جی اور والدہ راج کور دونوں ایک سکول میں پڑھاتے تھے۔ ما ں باپ دونوں ہی استاد تھے۔ امرتا نے بھی جلد ہی پڑھنا
تحریر : اختر سردار چودھری، کسووال میجر طفیل محمد شہید کے والد کا نام چودھری موج الدین تھا۔ جو دین پر سختی سے کاربند تھے اور دور و نزدیک صوفی کے نام سے جانے جاتے تھے۔
ابن فرناس جن کا پورا نام عباس قاسم ابن فرناس تھا۔ وہ ایک موجد ، مہندس، طیارچی ، حکیم ، شاعر اور موسیقار ، طبعیات ، ماہر فلکیات اور کیمیا دان تھے۔ ابتدائی حالات وہ اندلس
ڈ نگہ ضلع گجرات میں 4 اپریل 1938کو پیدا ہونے والے میجر اکرم نے 13 اکتوبر 1963کو آرمی میں شمولیت اختیار کی اور فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں تعینات ہوئے۔ 7 جولائی 1968 کو انہیں مشرقی پاکستان
1914 میں ہوشیار پور میں پیدا ہونے والے میجر طفیل محمد نے1943 میں16 پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ اپنی بٹالین کے علاوہ شہری مسلح فورسز میں مختلف کمانڈ اور تدریسی تقرریوں پر مشتمل ایک امتیازی
1799میں میسور کی شکست کے ساتھ ہی ہندوستانیوں پر خوش قسمتی کے دروازے بند ہوگئے تھے۔ ریاستیں یکے بعد دیگرے برطانوی راج میں شامل ہورہی تھیں۔ نا اہل انتظا میہ، انصاف میں تاخیر، ناقص معاشی حالات
تحریک آزادی کے متعلق سکھ ریاستوں کا رویہ انتہائی اہم تھا اگر وہ برطانیہ کے ساتھ تعاون اور مدد کو ترجیح نہ دیتے تو تحریک کا رخ اور شدت بالکل مختلف ہو سکتی تھی۔ اگر پنجاب
افسران کے پاس یہ رپورٹس پہنچ رہی تھیں کہ مقامی طور پر تیار کردہ ہتھیار خریدے اور ممکنہ طور پر لائنز میں چھپائے گئے تھے۔27 این آئی اور 51این آئی پر سب سے زیادہ شک ظاہر
23 اپریل کو اگلی صبح پریڈ کے احکا مات دییگئے جس میں مختلف دستوں کے صرف 90 سپاہیوں کو شرکت کرنی تھی۔ کرنل اسمتھ کو حوالدار میجر نے اطلاع دی کہ پہلے دستے کے جوان ہتھیار
تحریک آزادی کے متعلق سکھ ریاستوں کا رویہ انتہائی اہم تھا اگر وہ برطانیہ کے ساتھ تعاون اور مدد کو ترجیح نہ دیتے تو تحریک کا رخ اور شدت بالکل مختلف ہو سکتی تھی۔ اگر پنجاب
میاں میر (لاہور) میں تعینات رجمنٹ کو مئی میں غیرمسلح کر دیا گیا تھا اس کے باوجود انہوں نے 30 جولائی کو بغاوت کردی اور اپنے کمانڈنگ آفیسر میجر اسپنسر کو قتل کرکے فرار ہوگئے۔ مشرق
نام :: قاضی حسین احمد تاریخ پیداءش :: 1938 05-01-2013 :: تاریخ وفات وجھ شھرت :: جماعت اسلامی کے امیر۔ متحدہ مجلس عمل کے سربراہ دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان میں شامل رہنے کے بعد
اعلی حضرت امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی علیہ الرحمہ مورخہ 10شوال المکرم 1272ھ مطابق 14جون 1856ء کو ہندستان کے مشہور ومعر وف شہر بریلی (اتر پردیش)میں پیدا ہوئے۔متفقہ رائے سے نومولود بچے کا نام محمد
8 جولائی کی رات نائینتھ کیولری کے سپاہیوں نے ضروری اقدا مات کئے اور مرکزی شاہراہ پر چوکیاں بنا لیں۔ ابھی رات کا اندھیرا باقی تھا کہ افسران بغاوت کے شوروغل کے باعث اپنی نیندوں سے
کمپنی بہادر کے ان احکا مات کی تشہیر کو جوکہ ان الفاظ پر مشتمل تھے کہ ” عوام اللہ کی ، ریاست بادشاہ کی اور حکم کمپنی بہادر کا” عوام کی تنقید کا سامنا تھا۔ ریاست
یورپی افسران اور چند نئے عیسائی ہونے والوں کو قتل کرنے کے بعد انقلابی، شہر کے قلب میں چاندنی چوک کے قریب واقع دہلی بنک پر ٹوٹ پڑے لوگ روپوں کے تھیلے لے کر بھاگ گئے
جیسے ہی باغی سپاہیوں نے فائرنگ شروع کی افسر اور سکھ کامریڈ، یورپیوں کی طرف بھاگے۔ Multani Horse کو حملے کے احکا مات دیے گئے مگر باغی سپاہی برآ مدے، کوارٹر گارڈ کی چھت اور اپنے
نام ::قائد اعظم محمد علی جناح تاریخ پیداءش :: 25/12/1876 11/09/1948 :: تاریخ وفات وجھ شھرت :: بانی پاکستان بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تاریخ کا دھارا بدل دیتے ہیں اور ایسے لوگ تو
گجیرہ اس اہم تجارتی راستے پر واقع ہے جو لا ہور کو ملتان سے اور سندھ کو بمبئی سے ملاتا ہے۔ انقلاب کی خبر ملتے ہی علاقائی حکام نے احتیاطی تدابیر اختیار کرلی تھیں لیکن احتیاطوں
نارنجی ایک پہاڑی گاں ہے جو اس طرح سے واقع ہے کہ پولیس کو بھی اس کے نزدیک جانے کیلئے بہت ہمت درکار ہے۔ مولوی عنایت علی آس پاس کے علاقوں میں کچھ عرصے سے جہاد
مبلغین انقلاب کے کییے گئے کام کا نتیجہ مختلف جگہوں پر سپاہیوں کی رجمنٹس کی بغاوت کی صورت میں سامنے آیا جس میں کراچی نے سبقت لی۔ 13ستمبر کی رات گیارہ بجے 21 این آئی کے
1830 میں تیونس نے بھی یورپی مداخلت کے مسئلے کا سامنا کیا اور غیر ملکی اثرات نے اسے رفتہ رفتہ خود کو عثمانی سلطنت سے علیحدہ کرنے پر مجبور کردیا۔ یورپ کے ناقابل بھروسہ تاجروں کے
1908 میں ترک بغاوت کے کچھ عرصے بعد ہی بلغاریہ نے آزادی کا اعلان کردیا۔ آسٹریا نے بوسنیا ہرزیگووینا کو اپنی سلطنت میں شامل کر لیا۔ Crete نے یونان کے ساتھ اتحا د کر لیا بلقان
Copyright © 2005 Geo Urdu, All rights reserved. Powered by nasir.fr