الیکشن میں پنکچر لگانے والے امپائر قبول نہیں کریں گے، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سابق نگراں حکومت ملک میں صاف شفاف الیکشن کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی تھی لیکن اب ہم الیکشن میں پنکچر لگانے والے امپائر قبول نہیں کریں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں نوازشریف اور آصف زرداری نے مک مکا کر اپنے امپائر کھڑے کئے، تمام ریٹرنگ افسران (آر اوز) بھی دھاندلی میں ملوث رہے جنہوں نے میچ فکس کیا، اس بات کو تمام سیاسی جماعتوں نے تسلیم کیا کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں بھی پیپلزپارٹی نے پیسا پانی کی طرح بہایا لیکن اس بار ہم پورا زور لگائیں گے کہ نیوٹرل امپائر ہوں اور ایسی نگراں حکومت آئے جس کی نگرانی میں شفاف الیکشن ہوں، آصف زرداری کو پیسہ لگانے سے بھی وزیراعلیٰ کا عہدہ نہیں ملے گا، پچھلی بار پنکچر لگانے والے امپائر آئے تھے اس بار قبول نہیں کریں گے، ضرورت پڑی تو سڑکوں پر بھی نکلیں گے لیکن کسی صورت پنکچر لگانے والے امپائر قبول نہیں کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مریم نواز کہتی تھیں کہ بیرون ملک تو کیا ہماری پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں، لیکن پاناما میں پکڑے جانے کے بعد انہوں نے سب تسلیم کیا اور جے آئی ٹی نے ان کی ساری جعلسازی بیان کردی، پھر شریف فیملی نے اپنے فلیٹس بھی تسلیم کئے، قطری خط کو نوازشریف اور مریم نے خود ہی مسترد کردیا، ہمارا سوال صرف اتنا ہے کہ نوازشریف بتائیں پیسا کیسے کمایا اور باہر کیسے بھجوایا۔

اس سے قبل اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا جب کہ رمیش کمار کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کے بعد اداروں کیلئے جو زبان استعمال کی گئی، اس کا حصہ نہیں بن سکتا تھا۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے دعویٰ کیا کہ چوہدری نثار علی خان بھی جلد تحریک انصاف میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں چوہدری نثارایماندارشخص ہیں اور میں ان کی عزت بھی کرتا ہوں جب کہ وہ کہا کرتے تھے کہ آپ جیسے لوگوں کی پارٹی میں کوئی قدر نہیں ہے۔ اس پر عمران خان مسکرائے اور بولے ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔

دوسری جانب ایک اور رکن قومی اسمبلی بھون داس نے بھی مسلم لیگ (ن) سے ناطہ توڑنے کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔