بیرونی قوتیں سمجھ لیں، کوئی پاکستان کا بال بیکا نہيں کر سکتا: آرمی چیف

General Qamar Javaid Bajwa

General Qamar Javaid Bajwa

پشاور (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا ہے کہ دھمکانے والی بیرونی قوتیں سمجھ لیں، کوئی پاکستان کا بال بیکا نہيں کر سکتا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے گذشتہ روز گڑھ خیل کرک میں مادر وطن پر 3 بیٹے اور 2 بھتیجے قربان کرنے والے محمد علی کے گھر کا دورہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق محمد علی کے 8 بیٹے ہیں، جن میں سے 3، لانس نائیک خورشید (ایف سی خیبرپختونخوا) نائب صوبیدار عمر دراز (ایف سی خیبرپختونخوا) اور حوالدار شیر دراز (پاک فوج) مختلف آپریشنز کے دوران اپنی جانیں قربان کرچکے ہیں۔

محمد علی کے 3 بیٹے فی الوقت ایف سی خیبرپختونخوا اور پاک فوج میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جبکہ 2 گھر پر موجود ہیں۔

بیٹوں کے علاوہ محمد علی کے 2 بھتیجے سپاہی حضرت علی اور سپاہی لال مرجان بھی پاک فوج میں خدمات سرانجام دیتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرچکے ہیں جبکہ ان کے 4 بھتیجے ابھی پاک فوج میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

آئی ایس پی آر بیان کے مطابق آرمی چیف نے محمد علی خان سے ان کے 3 بیٹوں کی شہادت پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور محمد علی اور ان کی اہلیہ کو عظیم قربانیوں پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایسے والدین اور ایسے بہادر بیٹے ہیں کہ کوئی دھمکی پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ وہ ایسی فوج کے سربراہ ہیں جس کا ہر سپاہی ملک پر جان قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔

اس موقع پر محمد علی اور ان کے اہلخانہ نے آرمی چیف کے دورے اور خصوصی ویلفیئر پیکج کے اعلان پر شکریہ ادا کیا۔

کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ بھی اس موقع پر آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔

اس سے قبل آرمی چیف نے شمالی وزیرستان ایجنسی کی تحصیل میرانشاہ میں شہداء کی یادگار پر پھول چڑھائے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف کو سیکیورٹی صورتحال، ٹی ڈی پیز کی بحالی اور ایجنسی میں سماجی ترقی کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف نے پاک افغان سرحد پر نئے تعمیر شدہ قلعوں کا دورہ کیا اور وہاں لگائی گئی آہنی باڑ کا بھی جائزہ لیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سرحدی سیکیورٹی اقدامات کے لیے کام کی رفتار اور معیار کو سراہا۔