اندیشے بھی تھے، رسوائی بھی تھی
Posted on April 17, 2015
By Majid Khan
مسز جمشید خاکوانی
Love Fear
اندیشے بھی تھے، رسوائی بھی تھی
زندگی میں کبھی چوٹ کھائی بھی تھی
پیار ہی پیار کے سب کھیل کھیلے
کم ظرفوں سے عزت کرائی بھی تھی
کبھی دو بدو کبھی چپ رہے
ان پتھروں میں قوت گویائی بھی تھی
جو رہتے ہیں ہر پل کمر بستہ شر پر
کہ فطرت میں ان کے برائی بھی تھی
میرے ہی شعروں نے سب بھید کھولا
مقدر میں یہ جگ ہنسائی بھی تھی
Love Fear
Mrs Khakwani
مسز جمشید خاکوانی
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com