وفاقی اور صوبائی حکومت لندن میں چھپے دہشت گرد کے نرم گوشہ رکھ رہی ہیں

karachi

karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت اپنی غلطیوں اور کمزوریوں کی وجہ سے ان باتوں پر سمجھوتہ کر رہی ہیں جن سے ملکی سلامتی کو مسائل درپیش ہیں، سیکورٹی لیک پر شور مچانے والے لندن میں چھپے قاتل اور دبئی میں علاج کے لئے جانے والے غدار کے خلاف کچھ نہیں کر رہے ہیں، حقیقی اپوزیشن ہونے کے دعویدار لا تعلق باتوں پر دھرنا دینے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں، مگر ملکی سلامتی کے مسائل پر خاموش رہتے ہیں، دھرنا اور بعد از دھرنا کے معاملات میں کلبھوشن یادور اور دیگر بھارتی ایجنڈوں کا معاملہ دب گیا ہے، پانامہ کے شور کشمیر ی مظالم اور عوام کی سسکتی ہوئے پکار کو یکسر خاموش کروادیا ہے، چند دن تک کشمیریوں سے ہمدرردی کے بعد تمام اہم رہنما خاموش ہوچکے ہیں، وزیر اعظم کشمیر پر کسی بھی عملی اقدام کو یقینی نہیں بنا سکے۔

بلاول کی پہلی تقریر کشمیر کاز پر تھی اور بھارت مظالم کے خلاف تھی مگر اب بلاول اپنے ماما اور چا چا کے درمیاں لٹک کر رہ گئے ہیں، آئندہ انتخابات میں عوام کو تین بڑے آپشن سے کنارہ کشی اختیار کرے گی، نہ ن لیگ، نہ پیپلز پارٹی اور نہ ہی تحریک انصاف، سیاسی و پارلیمانی نظام بھی مصطفیۖ کا ہوگا اور ووٹ بھی گنبد خضریٰ کے مکین کا ہوگا، 12 نومبر مینار پاکستان لاہور میں جے یو پی اور مرکزی جماعت اہل سنت کے زیر اہتمام عظیم الشان اور تاریخ ساز عزت رسول ۖ کانفرنس میں شرکت کے لئے جانے والے جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن اور حیدرآباد ڈویژن کے کارکنان اور ہمدردوں سے ملاقاتوں اور تربیتی نشستوں میںجمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت لندن میں چھپے دہشت گرد کے نرم گوشہ رکھ رہی ہیں، آرٹیکل چھ کے تحت نہ الطاف پر مقدمہ چلایاجا رہا ہے اور نہ مشرف کے خلاف فیصلے کا جواب آرہا ہے، موجودہ عدالتی نظام کئی دہائیوں کے بعد بھی نتیجہ نہیں دے سکتا ہے، عدالتی نظام میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔

سیکورٹی لیک کے کیس پرغیر جانبدار حاضر جج کو مقرر کیا جائے ، پانامہ لیک پر جلد کاروائی کی جائے، جس رفتار سے کیس چل رہا ہے، کئی سال ضائع کردیئے جائیں گے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ امریکی اتخابات کے دونوں اہم امیدوار مسلمانوں کے قاتل ہیں ،کوئی بھی آجائے مسلم دنیا کے اچھانہیں سوچ سکتا ہے، ٹرنپٹ امریکی تاریخ کے بدترین صدر ثابت ہونگے، اگر ڈونالڈ کو بھیرئیے اور ہلاری کو ناگ سے تشبہیہ دی جائے تو بے جا نہ ہوگا، عراق میں امریکی حملے کے وقت ہلاری وزیر خارجہ تھی، یہ امریکی عورت پندرہ لاکھ عراقی اور افغانی نہتے مسلمانوں کی قاتل ہے، ڈونالڈ نے اپنی تقاریر میں مسلمان اور دیگر مذاہب سمیت اقلیتوں اور سرخ امریکیوں کے خلاف مغلظات بکے ہیں، یہ شخص امریکی میں عیسائیت کے مشنری لیڈر بن کر سامنے آئے گا، تیسری عالمی جنگ کی ابتداء اسی شخص کی وجہ سے ہو سکتی ہے، امریکیوں نے اپنے تاریک مستقبل کے لئے اپنا نمائندہ چن لیا ہے۔