تحریک کشمیر اسپین کے زیر اہتمام بارسلونا میں دوسری برہان وانی شہید کانفرنس کا انعقاد کیا گیا

Burhan Wani

Burhan Wani

بارسلونا (زاہد مصطفی اعوان سے) تحریک کشمیر اسپین کے زیر اہتمام بارسلونا میں دوسری برہان وانی شہید کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی وکشمیری کمیونٹی رہنماوں نے شرکت کی۔، مقررین نے زبردست الفاظ میں برہان وانی شہید کی کشمیر کے لئے دی جانے والی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک کشمیر میں ایک وقت ایسا بھی آ گیا تھا لگتا تھا کہ مسئلہ کشمیر سرد خانوں کی نذر ہو جائے گا اس دوران ایک نوجوان سوشل میڈیا پر نمودار ہوتا ہے اور مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں نمایاں کر دیتا ہے۔

مسلح جدوجہد کو میڈیا کی جدو جہد با دیتا ہے ،برہان وانی کے جارحانہ اندازکو دیکھ کر نہ صرف بھارت بلکہ عالمی امن کے ٹھیکیدار بوکھلاہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ تحریک کشمیر کے اس نوجوان کو بھارت نے شہید کر دیا لیکن بھارت نہیں جانتا تھا کہ جو راستہ برہان وانی نے اختیار کیا ہے اس پر ہر گھر میں برہان وانی پیدا ہو گیا ہے۔ اور یہ بات بھارت حکومت نے بھی تسلیم کی کہ ہم نے ایک برہان وانی مارا تھا لیکن اب تو گھر گھر میں ہر بچہ نوجوان برہان وانی ہے۔

مقررین جن میں محمد ناصر، راجہ مختار سونی، ظہیر عاطف،راجہ نعمان علی، حق نواز چوہدری، راجہ نامدار اقبال خان اور دیگر شامل ہیں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہمارا نعرہ اور ایمان اس وقت مکمل ہوگا جب کشمیر بنے کا پاکستان انہو ں نے کہا کہ ایک مضبوط پاکستان ہی مضبوط اور خود دار کشمیر کی ضمانت بن سکتا ہے۔ ہمیں پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لئے دعا گو رہنا چاہیئے۔

مقررین نے کہا کہ کشمیری حریت پسند اپنے سروں سے کفن باندھے ہر قیمت پر اپنی آزادی کے حصول کی مزاحمت میں آگے بڑھتے چلے جارہے ہیں پاکستان اور مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں آباد کشمیری 13 جولائی کی تاریخ کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے آج سے87 برس قبل یہی تھا وہ سیاہ دن ‘ جب کشمیری مزاحمت پسندوں نے اپنے پختہ ایمان کی طاقتوں سے لیس ظالم ا ورسفاک ہندو ڈوگرا مہاراجہ کے انسانیت کش ظلم وستم کے سامنے اپنے سرجھکانے سے انکار کیا تھا آج کشمیریوں کی تیسری بلکہ چوتھی نوجواں نسل اپنے شہدا بزرگوں کی پیروی میں اپنے سروں سے کفن باندھ کر اللہ تعالیٰ کی تائید ونصرت کے پُریقین بھروسہ پر بھارتی غاصب فوج کے سامنے سینہ سپر ہیں۔سخت مزاج متعصب ظا لم وسفاک ڈوگر ا حکمران راج کے مظالم کے خلاف کشمیر کی آزادی کے لئے سراپا پُرامن احتجاج کرنے والوں پر درندہ صفت ڈوگرا فوجیوں نے اندھادھند فائر کھول دیا تھا انتہائی خونریز سفاکانہ فائرنگ کے نتیجے میں اُس روز 21 مسلمان کشمیری شہید ہو گئے تھے۔ہم ان تحریک آزادی کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور بلندی درجات کے لئے دعاگو ہیں۔