ملا عمر کی موت طبعی اور افغانستان میں ہی ہوئی، بیٹے ملا یعقوب کا اعتراف

Mullah Omar

Mullah Omar

قندھار (جیوڈیسک) افغان طالبان کے سابق امیر ملا عمر کے بیٹے نے اپنے والد کی موت کو کسی سازش کا نتیجہ قرار دینے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا انتقال طبعی طور پر افغانستان میں ہوا تھا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایک آڈیو بیان میں ملا عمر کے بڑے بیٹے ملامحمد یعقوب نے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ ان کے والد کی موت طبعی تھی، وہ اکثر بیمار رہنے لگے تھے اور آخری وقت ان کی طبعیت کافی ناساز ہوگئی تھی جس پر ان کا ڈاکٹروں سے علاج بھی کرایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے جب کہ ہمیں خدشہ ہے کہ وہ ہیپاٹائٹس سی میں مبتلا تھے۔

ملا یعقوب نے کہا کہ ملا عمر امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے حملے کے وقت بھی افغانستان میں تھے اور یہیں ان کی موت ہوئی اور اسی سرزمین پر وہ دفن ہیں جب کہ ملا عمر نے موت سے قبل کسی کو اپنا جانشین مقرر نہیں کیا تھا۔

ملا یعقوب نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دشمن کے خلاف متحد رہیں اورملا عمر کی موت کے حوالے سے کسی قسم کی افواہوں پر کان نہ دھریں۔

ملا یعقوب نے اپنے بیان میں اقتدار کی خواہش رکھنے کی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ طالبان کے اتحاد کے لیے اپنی جان بھی دے سکتے ہیں اور شوریٰ کے حکم کے مطابق کہیں بھی اور کسی بھی حیثیت میں کام کرنے کو تیار ہیں۔