سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین آج اپنا حق رائےدہی استعمال کررہی ہیں

Saudi Arabia Women Voting

Saudi Arabia Women Voting

ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب میں بلدیاتی انتخابات میں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہی ہیں جب کہ انتخابات میں 978 خواتین اور 5 ہزار 938 مرد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں 2100 میونسپل کونسل کی نشستوں کے لیے آج ووٹ ڈالے جا رہے ہیں اورملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گی۔ حکام کے مطابق خواتین رجسٹرڈ ووٹروں کی کل تعداد ایک لاکھ 30 ہزارہے جب کہ مرد ووٹروں کی تعداد 13 لاکھ 50 ہزارہے جو اپنے منتخب نمائندوں کو چنیں گے۔

انتخابی مہم کے دوران خواتین امیدواروں کو براہ راست جلسہ منعقد کرنے کی اجازت نہیں تھی اس لئے خواتین امیدواروں نے گھر گھر جاکر اپنی انتخابی مہم چلائی جب کہ مردوں کو بھی کارنر میٹنگ کی حد تک اجازت دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ خواتین کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ مرحوم سعودی بادشاہ شاہ عبداللہ نے کیا تھا اوراپنے انتقال سے قبل انہوں نے ملک کی اعلیٰ مشاورتی شوریٰ کونسل میں 30 خواتین کو تعینات کیا تھا جب کہ موجودہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے پیشرو کے فیصلے کے مطابق خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں حق رائے دہی کی اجازت دی۔