سندھ میں کاٹن سیزن کا اختتام؛ کپاس کی ملکی پیداوار1 کروڑ گانٹھ بھی نہ ہوسکی

Cotton

Cotton

کراچی / ملتان (جیوڈیسک) پاکستان میں کپاس کا سیزن اختتام کے قریب پہنچ گیا تاہم پیداوار 1 کروڑ بیلز تک بھی نہ پہنچ سکی، سندھ میں اگرچہ اب بھی 6 فیکٹریاں کھلی ہوئی ہیں مگر یکم تا 15 مارچ کی مدت میں پھٹی ان فیکٹریوں میں نہیں آئی، اس طرح سندھ میں سیزن اختتام پذیر ہوچکا ہے تاہم پنجاب میں جہاں31 فیکٹریاں کھلی ہیں 15 روز کی اس مدت میں 71.62 فیصد کمی سے صرف 20 ہزار 747 گانٹھ کپاس پہنچی، اس طرح 15 مارچ 2016 تک ملک میں کپاس کی مجموعی پیداوار 97 لاکھ 48 ہزار 518 گانٹھ رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1 کروڑ 47 لاکھ 85 ہزار 795 گانٹھ کی پیداوار کے مقابلے میں 50 لاکھ 37 ہزار 277 گانٹھ یا 34.07 فیصد کم ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 15 مارچ تک صوبہ پنجاب کی فیکٹریوں میں 44.68 فیصد کمی سے 59 لاکھ 82 ہزار 481 گانٹھ کپاس آئی جبکہ صوبہ سندھ کی فیکٹریوں میں 37 لاکھ 66 ہزار 37 گانٹھ کپاس آئی جو گزشتہ سال سے 5.16 فیصدکم ہے۔

پی سی جی اے ڈیٹا کے مطابق 15 مارچ 2016 تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے 97 لاکھ 37 ہزار363 گانٹھ روئی تیار کی گئی، ایکسپورٹرز نے رواں سیزن میں 3 لاکھ 61 ہزار 241 گانٹھ اور ٹیکسٹائل سیکٹرنے 87 لاکھ 45 ہزار 514 گانٹھ روئی خریدی جبکہ جنرز کے پاس 6 لاکھ 41 ہزار763 گانٹھ کا اسٹاک موجود ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں کپاس کی سب سے زیادہ پیداوار سانگھڑ میں 13 لاکھ 46 ہزار 564 گانٹھ ہوئی، اس کے بعدرحیم یار خان میں11 لاکھ 14 ہزار، بہاولنگر 9 لاکھ 37 ہزار 660 گانٹھ، بہاولپورمیں 7 لاکھ 42 ہزار 698 گانٹھ رہی۔