سندھ میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ہونے والے بلدیاتی انتخاب کے اتحاد کو ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں، علامہ راشد محمود سومرو

Allama Rashid Mehmood Soomro Press Conference

Allama Rashid Mehmood Soomro Press Conference

بدین (نمائندہ جناح) جمعیت علمائے اسلام (ف) سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے حالیہ دورہ بدین میں مدرسہ بدرالعلوم اور کڈھن شہر میں دورہ کے بعد بدین میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ہونے والے بلدیاتی انتخاب کے اتحاد کو ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں، پی پی کے ساتھ اتحاد دس شرائط پر رکھا گیا تھاجن میں شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قاتلوں کو سپورٹ دینے والی سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے بھی شرائط رکھے تھے۔

پیپلز پارٹی نے شہید کے ورثاءاور جی یو آئی کے خدشات کو ختم کرنے کے بجائے ا ن کو پروٹوکول دے رہی ہے اس لیے اب سندھ میں پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں ہوسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدین میں پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی یو آئی نے سندھ میں مسلم لیگ ن، فنکشنل لیگ، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم اور دیگر سیاسی جماعتوںکے ساتھ رابطے میں ہے ان کے ساتھ مضبوط امیدواروں کی بنیاد پر اتحاد ہوسکتا ہے۔ اہوں نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری کا مقصد عوامی سیاست کرنے کے بجائے کرپشن کے ذریعے پئسے کمانا ہے اور جی یو آئی عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔

اس لیے لاڑکانہ میں شہید خالد محمود سومرو کی برسی پر بیس لاکھ شرکاءشرکت کریں گے اور یہ اجتماع سندھ میں تبدیلی کی نئی راہ ہموار کرے گا اور سندھ میں پیپلز پارٹی کو غرق کردے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کپتان عمران خان سندھ کو فتح کرنے کے لیے نکلا تھا لیکن اس کو ناکامی نصیب ہوئی، عمران خان کو سندھ کی کسی بھی سیٹ سے شکست دے سکتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ سندھیوں کی ہے، اور سندھیوں کی رہے گی اور سندھ کی تقسیم ہرگز برداشت نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ جتنے لوگ کراچی میں قتل ہوئے ہیں ان سے زیادہ سندھ میں قبائلی تنازعے ، رہزنی اور کاروکاری میں مارے گئے ہیں۔ حکومت کو ان کی طرف توجہ دینی چاہئے سندھ میں اب پیپلز پارٹی کا سورج غروب ہوچکا ہے، اس موقعہ پر مولانا خان محمد جمالی، مولانا فتح محمد مہیری،مفتی عبدالغنی گوپانگ، مولانا عبدالمالک بوھڑ، مولانا اللہ بخش نوتیار، مولانا تاج محمد ناھیوں، مولانا عبدالواحد منگریو ودیگر علماءنے خطاب کیا۔