ملکہ کی خبریں 15/2/2018

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (نامہ نگار) لودھراں کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی فتح نے ایک بار پھر عوامی عدالت سے میاں محمد نواز شریف کو اہل قرار دے دیاہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) ملکی ترقی کی علامت بن چکی ہے۔ کروڑوں پاکستانی میاں برادران کی ملک کیلئے مخلصانہ خدمات پر یقین رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ممبر قومی اسمبلی جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ نے اپنے صدر پریس کلب وزیرآباد افتخار احمد بٹ سے خصوصی ملاقات میں کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ میاں محمدنوا زشریف نے ایک ار پھر عوامی عدالت سے کامیابی حاصل کی عوام نوا زشریف کی خدمات اور تعمیر وترقی کو خراج تحسین ووٹ کی طاقت سے پیش کررہے ہیں لودھراں میں پیر اقبال شاہ کی کامیابی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ عوام نوٹوں کو مسترد کرکے ووٹوں کی طاقت پر یقین رکھتے ہوئے میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں جہانگیر ترین اور عمران خان جیسے کرداروں کو عبرت کا نشان بنادیا ہے ۔ افتخار احمد چیمہ نے کہا کہ ملکی ترقی کے دشمنوں کو عوام بخوبی پہچان چکے ہیں، الزامات، بے ہودگی او ر لچر پن کی سیاست کیخلاف عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ ملک کے آئندہ عام انتخابات میں تحریک انصاف جیسی غیرسیاسی ، غیر جمہوری جماعتیں اپنی ساکھ کھو بیٹھیں گی اور ایک بار پھر حقیقی محب وطن جماعت مسلم لیگ مرکز اور صوبوں میں اپنی حکومت بنا کر عوامی خدمت کا سفر نئے عزم کیساتھ جاری رکھے گی۔

وزیرآباد (نامہ نگار) نیب افسران سیاستدانوں کی طرح نام نہاد کارکردگی کے بلند وبانگ دعووں کی بجائے حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف فراہم کریں، گیارہ برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود سید سبط الحسن گیلانی المعروف ڈبل شاہ کے متاثرین کو رقوم واپس نہ کی جاسکیں ۔ متاثرین کا چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے ازخود نوٹس کے ذریعے مکمل رقوم کی واپسی کا مطالبہ۔رقوم ڈبل کرنے کے غیر قانونی میں دھندہ میں ملوث سید سبط الحسن گیلانی المعروف ڈبل شاہ کو 11سال قبل نیب نے دیگر ایجنسیوں کی مدد سے اس وقت گرفتار کیا جب ایجنٹوں کی مدد سے ڈبل شاہ کو شہریوں سے رقوم اکٹھے کرنے کا دھندہ کرتے ہوئے ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا تھا ۔ہزاروں افراد ایجنٹوں کے ذریعہ ڈبل شاہ کی اس گیم کا حصہ بن چکے تھے اس دوران کسی ایک بھی شہری کی جانب سے ڈبل شاہ کیخلاف کوئی شکایت سامنے نہ آسکی تاہم بینکنگ کا متوازی نظام قائم کرنے کے جرم میں اسٹیٹ بینک کی مبینہ رپورٹ پر ریاستی اداروں کو ہوش آیا اور انہوں نے ڈبل شاہ کو مناسب حکمت عملی اپنائے بغیر حراست میں لے لیا۔ ناقص منصوبہ بندی کا فائدہ ان سینکڑوں ایجنٹوں نے اٹھایا جو ڈبل شاہ کا نام استعمال کرکے رقوم اکٹھی کررہے تھے، وہ حالات کی نزاکت سے فائدہ اٹھا کر روپوش ہوگیا اور بعدازاں دھیرے دھیرے اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئے شہریوں کی کروڑوں روپے کی رقوم دبا لینے والے ان ایجنٹوں کو نیب سمیت کسی ادارے نے حراست میں نہ لیا ، متاثرین کی تھانوں سمیت کسی بھی ادارے سے شنوائی نہ ہوئی تھانوں میں جانے والے متاثرین کو پولیس حکام یہ کہہ کر ٹرخا دیتے کہ یہ کیس نیب اور دیگر ایجنسیاں ڈیل کررہی ہیں اس لئے ہم یہ مقدمات نہیں دیکھ سکتے جبکہ نیب کی سوئی ڈبل شاہ اور اس کے چند ایک ساتھیوں پراٹکی رہی اس طرح سینکڑوں ایجنٹ ہزاروں افراد کو لاکھوں کروڑوں ڈکار گئے دوسری جانب نیب کے پاس سیٹھ افتخار وارث جیسے گروپ کے متاثرین کو آج تک ایک روپے کا ریلیف نہیں مل سکا۔ ملزمان ضمانتوں پر رہا ہو کر دھندناتے پھر رہے ہیں ڈائریکٹ ڈبل شاہ کے متاثرین کو آج تک رقوم کی مکمل واپسی یقینی نہیں بنائی جاسکی جس کی وجہ افسران کا معاملہ کے متعلق سنجیدہ نہ ہونا ہے۔ ایک لاکھ روپے تک کے متاثرین کی رقوم کی مکمل واپسی کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی جاتی ہے جبکہ ڈبل شاہ کی متعدد جائیدادوں کو فروخت کرنے اور لوگوں کی رقوم دبا کر مزے لوٹنے والے ایجنٹوں کے اثاثوں کی چھان بین سے متاثرین کی رقوم واپسی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔ ، ڈبل شاہ سزا پوری کرنے کے بعد رہا ہوا اور بعدازاں پراسرار طور پر اللہ کو پیارا ہوگیاتوسینکڑوں متاثرین رقوم واپسی کی راہ تکتے تکتے اللہ کو پیارے ہوچکے ہیں،متاثرین نے ڈبل شاہ کیس ڈیل کرنے والے اداروں کی کارکردگی کی بجائے ناکامی قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے رقوم کی واپسی کیلئے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیرآباد (نامہ نگار)گیپکو واپڈا کی سرویلنس ٹیموں کا بجلی چوروں کے خلاف آپریشن 17بجلی چور پکڑے گئے، بجلی چوروں کو7لاکھ 58ہزار روپے سے زائد کے جرمانے۔تفصیلات کے مطابق چیف ایگزیکٹو گیپکو محمد زاہد سلیم کی ہدایات پر گیپکو رمیں بجلی چوروں کے خلاف جاری حالیہ مہم کے دوران ریجن بھر سے مجموعی طور پر17بجلی چور رنگے ہاتھوں بجلی چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ مختلف حربوں سے بجلی چوری کرتے ہوئے پکڑے جانے والوںمیں محمد مالک، فتح محمد، جہانگیر احمد، محمد اکرم، محمد عارف، راشد خان، مستنصر شہزاد، محمد صالح، سعید احمد، محمد احمد، محمد کامران، شاہد،سرور عالم، علی احمد، محمد اسحاق اور غلام شبیر کے نام شامل ہیں۔ بجلی چوروں کو35ہزارسے زائدیونٹس کی مد میں7لاکھ 58ہزار روپے سے زائد کے ڈیٹیکشن بِل جاری کر دیئے گئے ہیںجبکہ تمام بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کیلئے متعلقہ تھانوں میں درخواستیں بھی دے دی گئی ہیں۔