نئے کرکٹ کوچ کے چہرے سے نقاب کشائی آج متوقع

PCB

PCB

لاہور (جیوڈیسک) نئے قومی کرکٹ کوچ کے چہرے سے’’نقاب کشائی‘‘منگل کو متوقع ہے، ملکی اور غیر ملکی امیدواروں کی فہرست پی سی بی گورننگ بورڈ کے سامنے رکھی جائے گی، پیٹر مورس کی جانب سے انکار کے بعد ڈین جونز،ٹام موڈی، جیمی سڈونز اور فلاور برادران دوڑ میں رہ گئے ہیں،کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا تو عبوری طور پر مشتاق احمد کو ذمہ داریاں مل سکتی ہیں،مدثر نذر کے بطور ڈائریکٹر اکیڈمیز تقرر پر بھی بات ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق پی سی بی گورننگ بورڈ کا اجلاس منگل کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہورہا ہے، اس موقع پر قومی ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ کیلیے ملکی اور غیر ملکی درخواست گزاروں کے نام پیش کرتے ہوئے ارکان کو اعتماد میں لے کر کوئی حتمی فیصلہ کرنے کی کوشش ہو گی۔

ورلڈ کپ 2015 میں انگلینڈ کے پہلے راؤنڈ سے ہی باہر ہونے کے بعد عہدے سے فارغ کیے جانے والے پیٹر مورس کو مضبوط امیدوار خیال کیا جارہا تھا، مگر انھوں نے ذاتی وجوہات کی بناپر پاکستان کیلیے کام کرنے سے انکار کردیا، اب غیر ملکی کرکٹرز میں سابق جنوبی افریقی کوچ مکی آرتھر، سابق آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز،ٹام موڈی، سابق بنگلہ دیشی کوچ جیمی سڈونز اور فلاور برادران رہ گئے ہیں۔

دوسری جانب عاقب جاوید نے باضابطہ طور پر درخواست دینے سے تو گریز کیا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام ان سے رابطے میں ہیں، ان کی بطور ہیڈ یا بولنگ کوچ خدمات لی جاسکتی ہیں، گورننگ بورڈ اجلاس میں مدثر نذر کے بطور ڈائریکٹر اکیڈمیز تقرر پر بھی بات ہو گی۔

اگر سابق ٹیسٹ کرکٹر کے بارے میں مثبت فیصلہ ہوا تو عاقب جاوید کو بھی کوئی ذمہ داری ملنے کا امکان روشن ہوگا، دونوں میں اچھی دوستی ہے، ماضی میں ساتھ کام بھی کرچکے اور اب لاہور قلندرز کے ساتھ وابستہ ہیں۔ ہیڈ کوچ کا کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا تو دورئہ انگلینڈ کیلیے عبوری طور این سی اے ہیڈ کوچ مشتاق احمد کو ذمہ داریاں مل سکتی ہیں۔